لجنہ و ناصرات کے اقرار
(بسلسلہ صد سالہ جوبلی لجنہ اماء اللہ)
اللہ کی خادمائیں ہیں لجنہ کی ممبرات
ہر لمحہ ساتھ ساتھ ہیں احمد کی ناصرات
عشق و وفا کے جام سے سرشار آ گئیں
دینِ خدا کی آج یہ غمخوار آ گئیں
ہم نے گھٹن کے دَور کو خوشحالیاں بھی دیں
کنگن اتارے ہاتھ سے اور بالیاں بھی دیں
فضل و کرم کی، رحم کی حقدار آ گئیں
دینِ خدا کی آج یہ غمخوار آ گئیں
گزرے ہوئے سو سال کی روداد پیش ہے
پھر جان و مال و وقت اور اولاد پیش ہے
وارے خدا کی راہ میں گھر بار، آ گئیں
دینِ خدا کی آج یہ غمخوار آ گئیں
ہم نے جوان بھائی اور بیٹے گنوائے ہیں
اپنے سہاگ وار کے پرچم اٹھائے ہیں
عقبیٰ خریدنے تیرے بازار آ گئیں
دینِ خدا کی آج یہ غمخوار آ گئیں
صوم و صلوٰۃ قیمتی گہنا ہے مرشدی!!
ہم نے مسابقت میں ہی رہنا ہے مرشدی!!
ہم ہو کے آج برسرپیکار آ گئیں
دینِ خدا کی آج یہ غمخوار آ گئیں
ہم جوبلی کے دَور سے گزریں گی اس طرح
حمد و ثنا کے ورد سے نکھریں گی اس طرح
فتح و ظفر کی دیکھ لو اسحار آ گئیں
دینِ خدا کی آج یہ غمخوار آ گئیں
زیور ہمارا، دَور کے رہبر کی رہبری
کاجل حیا کا آنکھ میں رہتا ہے ہر گھڑی
حسن ازل سے لے کے یہ سنگھار آ گئیں
دینِ خدا کی آج یہ غمخوار آ گئیں