ہڈرزفیلڈ نارتھ میں ’’اقلیتوں کے حقوق کی پامالی‘‘ کے عنوان پر ایک تبلیغی نشست
خدا تعالیٰ کے فضل سے ہڈرزفیلڈ نارتھ جماعت نے ’’اقلیتوں کے حقوق کی پامالی‘‘ کے عنوان پر مورخہ ۱۵؍جولائی ۲۰۲۳ء کو مسجد بیت الصمد میں ایک تبلیغی پروگرام منعقد کیا۔ اس پروگرام کا مقصد مذہبی راہنماؤں، کمیونٹی لیڈرز، علمی و سیاسی اثرورسوخ والےطبقے کو جمع کرنا تھا تاکہ وہ اقلیتوں کو پیش آنے والی ظلم و بربریت کی داستانوں کو براہ راست سماعت کرکے اصل حقائق سے متعارف ہوں۔
پروگرام کے آغاز میں تلاوت قرآن کریم مع ترجمہ صباحت کریم صاحب مربی سلسلہ ہڈرزفیلڈ نے پیش کی۔ منیر احمد صاحب نے استقبالیہ و پروگرام کا تعارف پیش کیا۔
حاضرین کو پاکستان میں جماعت احمدیہ کےافراد کے ساتھ ہونے والے مسلسل ظلم و تعدی پر مشتمل ایک مختصر ویڈیو کلپ دکھایا گیا جس میں انسانی حقوق کے عالمی منشور آرٹیکل بیس یعنی مذہبی آزادی کے حق کے برخلاف پاکستان میں ملاں کی احمدیوں کے خلاف زیادتیوں کو اجاگر کیا گیا۔
بعد ازاں گیارہ معزز مہمانان کرام میں سے درج ذیل نے اپنی زندگی میں پیش آنے والے ظلم و بربریت پر مبنی واقعات سنائے۔
۱۔ ڈاکٹر عبدالباری ملک صاحب۔OBE۔ از بریڈفورڈ جماعت
۲۔ ڈاکٹر نازیہ افغانی۔ Gynaecologist از کابل،افغانستان
۳۔لطف الرحمان۔ریجنل ناظم انصار اللہ نارتھ ایسٹ۔ از کیتھلے جماعت
۴۔Portia Roberts اور Popham Locorum از African Caribbean نمائندہ نے Windrush era کے متعلق بتایا۔
۵۔ Natalie Pinnock Hamilton ازAfrican Caribbean Representative
۶۔نرمل سنگھ از سنگم ریڈیو ٹیم
۷۔پرویز مسیح۔عیسائی از پاکستان
۸۔ڈاکٹر محمد اقبال از بریڈفورڈ جماعت VOI Team
۹۔کرن بالی ۔ ہندو کمیونٹی لیڈر
۱۰۔Lieutenant Colonel Andy Black از Fourth Brigade Armed Forces
۱۱۔شبانہ صادق از Inclusive communities Service Manager Kirklees Council
بعض معروف سیاسی شخصیات نے اتحاد و یکجہتی کے پیغامات بھی بھجوائے جن میں Jason Mcartney،MP for Colne Valley and Member of APPG for AMC، اسی طرح میئر آف ہڈرزفیلڈ اور Cllr Carote Pattison،Member for Learning, Aspiration and Communities وغیرہ شامل تھے۔ سب مقررین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور بتایا کہ کس طرح انفرادی سطح سے لے کر کمیونٹی وانتظامی سطح تک امن و آشتی کا حصول ممکن ہے جس کے لیے مذہبی وتنظیمی راہنماؤں کو ایک مثبت و مضبوط کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ ایک دوسرے سے نفرت کے جذبات محبت و بھائی چارہ میں بدل سکیں۔
اکثر شاملین جماعت احمدیہ کے ساتھ پاکستان میں پیش آنے والی زیادتیوں سے ایک حد تک تو آگاہ تھے مگر اس پروگرام کی بدولت اس ظلم کی گہرائی و حقائق سب کے لیے حیران کن تھے۔ احمدیوں کا قتل عام، مساجد اور گھروں کو نقصان پہچانا، قبروں کی بے حرمتی اور بچوں و عورتوں پر جاری ظلم جیسے واقعات ہلا دینے والے تھے۔ اس بات کا بھی اظہار کیا گیا کہ ان ظلم و تعدی کی وارداتوں کے سد باب کے لیے حکومتی اداروں کی جانب سے بعض اوقات فوری وٹھوس اقدامات کا فقدان فکر مندی کا باعث بنتاہے۔
اکثر حاضرین اس حقیقت سے نابلد تھے کہ احمدیوں کے خلاف زیادتیاں محض پاکستان میں روا نہیں رکھی جائیں بلکہ برطانیہ و یورپ جیسے ممالک میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔
آخر میں دو مہمانان خصوصی نے تقاریر کیں۔ جن میں Major Stan Hardy،Deputy Lord Lieutenant، اور سر ڈاکٹر افتخار ایاز صاحب،OBE and KBE، Chair of international Human Rights Committee شامل ہیں۔ دونوں معززین نے انسانی حقوق، مذہبی آزادی، باہم برداشت،امن و آشتی کی فضا پیدا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کی اصل کامیابی، ٹھوس اقدامات اٹھانے، تبدیلی کے لیے آواز بلند کرنے اور اقلیتوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کرکھڑے ہونے میں ہے۔
پروگرام کا اختتام سر افتخار ایاز صاحب نے اجتماعی دعا سے کیا۔ تمام شاملین کی خدمت میں ریفریشمنٹس پیش کی گئیں۔
خدا کے فضل سے ۳۷؍ مہمانان کرام نے شرکت کی اور پروگرام کو بہت پسند کیا۔ خدام کی سوشل میڈیا ٹیم نےدوران پروگرام و بعد پروگرام، اس کی تشہیر Social Media پر کی۔ نیز ایم ٹی اے نیوز کے لیے تصاویر و کلپس بھی لیے گئے۔
(رپورٹ: صباحت کریم۔ مربی سلسلہ ہڈرزفیلڈ)