تم اپنے اندر ایک تبدیلی پیدا کرو
حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں: ’’مجھے بہت سوزو گداز رہتا ہے کہ جماعت میں ایک پاک تبدیلی ہو۔ جو نقشہ اپنی جماعت کی تبدیلی کا میرے دل میں ہے وہ ابھی پیدا نہیں ہوا اور اس حالت کو دیکھ کر میری وہی حالت ہے۔ لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفۡسَکَ اَلَّا یَکُوۡنُوۡا مُؤۡمِنِیۡنَ (الشعراء: ۴) مَیں نہیں چاہتا کہ چند الفاظ طوطے کی طرح بیعت کے وقت رَٹ لیے جاویں۔ اس سے کچھ فائدہ نہیں۔ تزکیۂ نفس کا علم حاصل کرو کہ ضرورت اسی کی ہے۔ ہماری یہ غرض ہرگز نہیں کہ مسیحؑ کی وفات حیات پر جھگڑے اور مباحثہ کرتے پھرو۔ یہ ایک ادنیٰ سی بات ہے۔ اسی پر بس نہیں ہے۔ یہ تو ایک غلطی تھی، جس کی ہم نے اصلاح کر دی، لیکن ہمارا کام اور ہماری غرض ابھی اس سے بہت دُورہے اور وُہ یہ ہے کہ تم اپنے اندر ایک تبدیلی پیداکرو اور بالکل ایک نئے انسان بن جائو، اس لیے ہر ایک کوتم میں سے ضروری ہے کہ وُہ اس راز کو سمجھے اور ایسی تبدیلی کرے کہ وہ کہہ سکے کہ مَیں اور ہوں۔‘‘
(ملفوظات جلد اول صفحہ ۳۵۲،۳۵۱،ایڈیشن۱۹۸۸ء)