مکتوب شمالی امریکہ (اپریل ۲۰۲۴ء) (اپریل ۲۰۲۴ء کے دوران بر اعظم شمالی امریکہ میں وقوع پذیر ہونے والے حالات و واقعات کا خلاصہ)
یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے
امریکہ میں ۱۳۰ ؍سے زائد یونیورسٹیوں اور کالجوں میں ہزاروں طلبہ فلسطینیوں پر کیے جانے والے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ یہ مظاہرے ۱۷؍ اپریل کو امریکہ کی معروف کولمبیا (Columbia)یونیورسٹی میں شروع ہوئے جبکہ چند طلبہ نے یونیورسٹی کے سامنے خیمے نصب کر کے دھرنا دے دیا۔ اور اس طرح انہوں نے غزہ کی حمایت کا اظہار کیا۔ اگلے روز پولیس نے ان مظاہرین کو گرفتار کر لیا جس کے نتیجے میں امریکہ کی دیگر یونیورسٹیوں اور کالجوں میں بھی طلبہ نے اس طرح کے مظاہرے شروع کر دیے۔ چنانچہ ملک بھر میں شمال سے لے کر جنوب تک، مشرق سے لے کر مغرب تک بڑی بڑی یونیورسٹیوں میں اس قسم کے مظاہرے ہونے لگے۔
مظاہرہ کرنے والے طلبہ کا عام مطالبہ ہے کہ یونیورسٹیاں اسرائیل سے اپنے تمام تعلقات ختم کر دیں۔ پولیس نے دو ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔
ان مظاہروں کا اثر یہ ہوا ہے کہ کینیڈا کے علاوہ آسٹریلیا، فرانس اور برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں بھی فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔
بعض یونیورسٹیوں کی انتظامیہ نے ان مظاہروں کے سدّ باب کے لیے مظاہرین سے مذاکرات کیے ہیں جب کہ بعض نے پولیس کی مدد سے زبردستی مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کی ہے۔
امریکی صدر بائیڈن نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ جہاں امریکی شہریوں کو مظاہرے کرنے کا حق ہے، وہاں انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ مظاہروں کے ذریعے فساد کرنے کا حق نہیں۔ (بحوالہ BBC اردو۔CBS News)
امریکہ میں مشہور ایپ ’’ٹک ٹاک‘‘پر پابندی لگانے کی مہم
۲۴؍اپریل کو صدر بائیڈن نے ایک نئے قانون پر دستخط کیے ہیں جس کے مطابق مشہور چینی سوشل میڈیا ایپ ’’ٹِک ٹاک‘‘پرامریکہ میں پابندی لگا دی جائے گی بشرطیکہ ایک سال کے اندر اندر اسے کسی غیر چینی کمپنی کو فروخت نہ کر دیا جائے۔ ٹِک ٹاک چینی کمپنی ByteDance (بائٹ ڈانس) کی ملکیت ہے اورانہوں نے بیان دیا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کو فروخت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
کئی سالوں سے امریکہ کی دونوں بڑی سیاسی جماعتیں اس پر پابندی لگانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کو خدشہ ہے کہ ٹک ٹاک کے ذریعے ۱۷۰ ملین امریکی صارفین کی ذاتی معلومات اور ڈیٹا وغیرہ کہیں چینی حکومت کے ہاتھ نہ آ جائے۔ لیکن بائٹ ڈانس کئی بار کہہ چکا ہے کہ وہ غیر چینی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کو فراہم نہیں کرتا اور نہ آئندہ کرے گا۔
عملاً اس ایپ کو مکمل طور پر پابند کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔ اور بائٹ ڈانس نے امریکی حکومت کے اس قانون کے خلاف سپریم کورٹ تک جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ (بحوالہ BBC اردو)
شمالی امریکہ میں مکمل سورج گرہن
مورخہ ۸؍اپریل کو شمالی امریکہ میں رمضان کے مہینے میں سورج کو مکمل طور پر گرہن لگا۔ یہ گرہن میکسیکو کےمغربی ریتیلے ساحل کے قریب شروع ہو کر، امریکہ میں سے گزرتے ہوئے Niagara Falls (نیاگرا فالز)اور پھر کینیڈا کے مشرقی ترین صوبہ نیوفاؤنڈلینڈ (Newfoundland) میں دیکھا گیا۔
چنانچہ کروڑوں لوگوں نے نہایت شوق سے سورج گرہن کا مشاہدہ کیا اور خاص چشموں کے ذریعے دیکھا۔مکمل سورج گرہن کی خصوصیت یہ تھی کہ کچھ لمحات کے لیے مکمل اندھیرا چھا گیا اور گویا دن رات میں تبدیل ہو گیا۔ بعض علاقوں میں ساڑھے چار منٹ تک سورج گرہن جاری رہا۔ اس گرہن کو دیکھنے کے لیے شمالی امریکہ کے مختلف علاقوں سے لوگ اُن خاص شہروں اور مقامات میں جمع ہو گئے جہاں واضح اور مکمل طور پر سورج گرہن نظر آنے کا امکان تھا۔ بعضوں نے اس غرض کے لیے بہت لمبے سفر طے کیے۔ (بحوالہ BBC اردو۔ VOA اردو)
کینیڈا کے سکول بورڈز کی سوشل میڈیا کے خلاف کارروائی
کینیڈا کے چار بڑے سکول بورڈز نے فیس بُک (Facebook)، انسٹا گرام (Instagram)، سنَیپ چَیٹ (Snapchat) اور ٹِک ٹاک (TikTok) کی کمپنیوں کے خلاف مقدمات دائر کر دیے ہیں۔ سکول بورڈز نے ان کمپنیوں پرایسی نقصان دہ مصنوعات بنانے کا الزام لگایا ہے جو تعلیم اور طلبہ کے رویّوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں، اور سارا بوجھ اساتذہ پر پڑتا ہے۔
چنانچہ اپنے بیانات میں ٹورانٹو کے علاقے کے تین سکول بورڈز اور آٹوا کے ایک بورڈ نے سوشل میڈیا کمپنیوں کو طلبہ کی دماغی صحت اور خوشحالی کی قیمت پر ذاتی مفاد حاصل کرنے کا الزام لگایا۔
ان بورڈز کے مطابق سوشل میڈیا کی بُری عادت کی وجہ سے اساتذہ کلاس میں طلبہ کو سبق پر توجہ دلانے کے لیے زیادہ وقت گزارتے ہیں اور خاصی محنت کرنی پڑتی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے بے حد استعمال نے سکول بورڈ ز کے محدود وسائل کو بھی دبا دیا ہے۔ سکولوں کو اضافی دماغی صحت کے پروگرام اور عملہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ عملہ کا زیادہ وقت منفی رویّوں کو دور کرنے میں گزرتا ہے اور IT (آئی ٹی) کی خدمات اور انٹرنیٹ سیکیورٹی کے خرچے بڑھ گئے ہے۔
سوشل میڈیا کمپنیوں کے خلاف اس قسم کے مقدمات حال ہی میں امریکہ کی چند ریاستوں میں بھی دائر کیے گئے ہیں۔ تاہم کینیڈا میں پہلی بار ایسا کیا گیا ہے۔
(بحوالہ The Globe and Mail)