رات کو کئی مہمان بھوکے رہے تو اللہ تعالیٰ نے الہاماً بتایا
ڈاکٹر حشمت اللہ صاحبؓ انچارج نور ہسپتال قادیان روایت کرتے ہیں کہ
’’خاکسار1907ء میں جلسہ سالانہ میں شمولیت کے لیے قادیان حاضر ہوا۔ ایک رات میں نے کھانا نہ کھایا تھا اور اس طرح چند اورمہمان بھی تھے جنہوں نے کھانا نہ کھایا تھا۔ اس وقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو یہ الہام ہوا : یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ اَطۡعِمُوا الْجَائِعَ وَالۡمُعۡتَرَّ ۔ منتظمین نے حضورؑکے بتلانے پر مہمانوں کو کھانا کھانے کے لیے جگایا۔ خاکسار نے بھی ان مہمانوں کے ساتھ بوقت تقریباً ساڑھے گیارہ بجے لنگر میں جاکر کھانا کھایا۔ اگلے روز خاکسار نے یہ نظارہ دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام دن کے قریب دس بجے مسجد مبارک کے چھوٹے زینے کے دروازے پر کھڑے ہوئے تھے اور حضورؑ کے سامنے حضرت مولوی نورالدین خلیفہ اولؓ کھڑے ہوئے تھے اور بعض اوراصحاب بھی تھے اس وقت حضورؑ کو جلال کے ساتھ یہ فرماتے ہوئے سنا کہ انتظام کے نقص کی وجہ سے رات کو کئی مہمان بھوکے رہے اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ الہام کیا: ’’یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ اَطۡعِمُوا الْجَائِعَ وَالۡمُعۡتَرَّ۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ چہارم روایت 1176)
(ترجمہ الہام: اے نبی! خالی پیٹ والے اور سوال کرنے والے کو کھانا کھلاؤ)