حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا دوسرے جلسہ سالانہ لتھوانیا ۲۰۲۴ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم
پیارے احباب جماعت احمدیہ مسلمہ لتھوانیا
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ ۴و۵؍اکتوبر۲۰۲۴ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے اور آپ سب اس منفرد اور مقدس جلسے میں شرکت کرکے بےانتہا روحانی فوائد اور برکتیں حاصل کریں۔
یہ بہت ضروری ہے کہ آپ جلسہ سالانہ میں شرکت کے مقصد کی قدر کریں اور اسے سمجھیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’اس جلسہ کو معمولی انسانی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں۔ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق اور اعلاءِ کلمہ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اور اس کے لیے قومیں طیار کی ہیں۔ جو عنقریب اس میں آملیں گی۔ کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات انہونی نہیں۔‘‘ (اشتہار ۷؍دسمبر۱۸۹۲ء، مجموعہ اشتہارات جلد۱ صفحہ ۳۶۱، ایڈیشن ۲۰۱۹ء)
لہٰذا جلسہ مادی فوائد حاصل کرنے یا تفریح کی جگہ نہیں ہے بلکہ اس کے روحانی ماحول سے فائدہ اٹھانے اور اپنی اخلاقی اصلاح کرنے کی کوشش کا موقع ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمیں یاددہانی یوں کروائی ہے: ’’اس جلسہ کے اغراض میں سے بڑی غرض تو یہ ہے کہ تا ہر ایک مخلص کو بالمواجہ دینی فائدہ اٹھانے کا موقع ملے اور ان کے معلومات وسیع ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضل و توفیق سے ان کی معرفت ترقی پذیر ہو۔ پھر اس کے ضمن میں یہ بھی فوائد ہیں کہ اس ملاقات سے تمام بھائیوں کا تعارف بڑھے گا اور اس جماعت کے تعلقات اخوت استحکام پذیر ہوں گے…‘‘(اشتہار ۷؍دسمبر ۱۸۹۲ء، مجمو عہ اشتہارات جلد ۱ صفحہ ۳۶۰، ایڈیشن ۲۰۱۹ء)
آپ صرف اس بات پر مطمئن نہ ہو جائیں کہ آپ نے حضرت مسیح موعود و مہدی موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کو قبول کر لیا ہے جن کی آمد کی پیشگوئی ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمائی تھی۔ بلکہ آپ کو بیعت کی تمام شرائط پر عمل کرنے کی کوشش بھی کرنی چاہیے۔ یہ شرائط بیعت آپ کی زندگی کی مشعل راہ ہونی چاہئیں اور اگر آپ اپنے آپ کو ان شرائط کے مطابق ڈھالیں، خود احتسابی کرتے ہوئے اپنے روزمرہ کے کاموں اور اعمال کا دوبارہ جائزہ لیں گے تب ہی آپ زیادہ بہتر احمدی مسلمان بن سکتے ہیں۔ اس کے نتیجہ میں آپ دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب پیدا کرسکتے ہیں۔ ہر شرط بیعت اپنے اندر بے شمار حکمتیں رکھتی ہے۔ ایک احمدی کو اپنے ایمان کو زندہ رکھنے کے لیے ان میں سے ہر ایک شرط پر خوب غور و فکر کرتے رہنا چاہیے۔
آپ کو اپنے دینی علم اور ہمارے عقائد کے فہم کو بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے اور اپنی تمام تر صلاحیتوں اور استعدادوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنی روحانی حالت کو اس سطح تک بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے جس کی امید حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنی جماعت کے ممبران سے کی ہے۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’اسلامی کاموں کے انجام دینے کے لئے عاشق زار کی طرح فدا ہونے کو تیار ہوں اور تمام تر کوشش اس بات کے لئے کریں کہ ان کی عام برکات دنیا میں پھیلیں۔ اور محبت الٰہی اور ہمدردی بندگان خدا کا پاک چشمہ ہر یک دل سے نکل کر اور ایک جگہ اکٹھا ہوکر ایک دریا کی صورت میں بہتا ہوا نظر آوے… خدا تعالیٰ نے اس گروہ کو اپنا جلال ظاہر کرنے کے لئے اور اپنی قدرت دکھانے کے لئے پیدا کرنا اور پھر ترقی دینا چاہا ہے تا دنیا میں محبتِ الٰہی اور توبہ نصوح اور پاکیزگی اور حقیقی نیکی اور امن اور صلاحیت اور بنی نوع کی ہمدردی کو پھیلا دے۔ (مجموعہ اشتہارات جلد۱صفحہ ۱۹۷-۱۹۸، ایڈیشن اول)
میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں۔ یقیناً جماعت کی ترقی، اسلام کی اشاعت اور درحقیقت عالمی امن کا قیام بھی بنیادی طور پرنظام خلافت سے جڑا ہو اہے۔ اس لیے میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ خلیفۃ المسیح سے ایک مضبوط تعلق قائم کریں اور ہمیشہ اس کے وفادار رہیں ۔ میں ہر احمدی کو یہ بھی نصیحت کرتا ہوں کہ وہ باقاعدگی سے ایم ٹی اے دیکھے اور اس سے فائد ہ اٹھائے۔ خاص طور پر آپ کو میرے خطبات جمعہ، خطابات اور دیگر مواقع پر بیان کی گئی ہدایات کو باقاعدگی سے سننا چاہیے۔ درحقیقت ایم ٹی اے آپ کو خلافت سے ایک قریبی تعلق پیدا کرنے کا موقع دیتا ہے۔
میں آپ کو یاد دلاتا ہوں کہ تبلیغ ہر احمدی مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ لتھوانیا کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کا خوبصورت اور محبت بھرا پیغام پہنچانے کےلیے آپ کو دانشمندانہ منصوبے بنانے اور مؤثر انداز میں تبلیغی پروگرام ترتیب دینے چاہیے۔ اللہ آپ کو اس نیک کام میں کامیاب ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
آخر پر میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آ پ کے جلسے کو بڑی کامیابی سے نوازے اور اپنے ایمان کو مضبوط اور تازہ کرنے کی توفیق بخشے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی زندگیوں میں مزید تقویٰ، نیک سلوک اور اسلام احمدیت اور انسانیت کی خدمت کی طرف حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔