ایشیا (رپورٹس)

محلہ چودھریاں ڈسکہ ضلع سیالکوٹ میں واقع جماعت احمدیہ کی قدیمی مسجد کو ناجائز تجاوزات کی آڑ میں مسمار کر دیا گیا

(ادارہ الفضل انٹرنیشنل)

۱۶؍جنوری ۲۰۲۵ء کو محلہ چودھریاں ڈسکہ ضلع سیالکوٹ میں واقع قیام پاکستان سے قبل کی تعمیر کردہ جماعت احمدیہ کی قدیمی مسجد کو ناجائز تجاوزات کی آڑ میں مسمار کر دیا گیا۔

 مذکورہ مسجد پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ چودھری سر محمد ظفراللہ خان نے تعمیر کروائی تھی۔

گذشتہ روز مورخہ ۱۶؍جنوری ۲۰۲۵ء کو ڈسکہ کلاں ضلع سیالکوٹ کی احمدیہ مسجد کو انتظامیہ نے مسمار کردیا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق ڈسکہ شہر میں سڑکوں کی تنگی اور رش کی کیفیت کی وجہ سے انتظامیہ کی طرف سے مختلف راستوں پر موجود کاروباری اور رہائشی عمارتوں کے مالکان کو نوٹس جاری کیے گئے تھے اور دو روز کے اندر ان تجاوزات کو ختم کرنے کا کہا گیا تھا۔ احمدیہ مسجد کے حوالہ سے جو نوٹس موصول ہوا تھا اس میں ۱۳ فٹ ناجائز تجاوزات کا ذکر تھا۔ چنانچہ مقامی طور پر احمدیوں نے فیصلہ کیا کہ جماعت از خود زائد حصہ کو ختم کرکے دیوار اور دیگر حفاظتی انتظامات کر لے۔ بلدیہ کے ملازمین نے آکر اس کی نشاندہی کردی تھی جس کے مطابق سامنے والی دیوار ایک طرف سے ۱۳ اور دوسری طرف سے ۹ فٹ زیادہ تھی۔

 انتظامیہ کی طرف سے مورخہ ۱۴؍جنوری کو نوٹس موصول ہوا تھا اور نوٹس کے مطابق ۱۵؍جنوری کو اندر والی طرف دیوار تعمیر کردی گئی جس کو انتظامیہ نے بھی سراہا تھا۔

بعد ازاں کل مورخہ ۱۶؍جنوری کو اچانک شام کے بعد ACڈسکہ ماہم مشتاق دیگرانتظامیہ اور پولیس کے ہمراہ آئیں۔ انہوں نے علاقے کی بجلی منقطع کی اور مسجد کی دونوں اطراف کو بند کرکے آپریشن کا آغاز کیا اور رات ۷ بجے سے لیکر ۱۱ بجے تک کارروائی کی جاتی رہی۔ جب انتظامیہ نے نوٹس کے مطابق زائد حصہ کو گرادیا تو مسجد میں موجود احباب جماعت نے انتظامیہ کو کہا کہ آپ کی متعلقہ حدود مکمل ہو گئی ہیں۔ جس پر کرین چلانے والے نے ان افراد کو کہا کہ پیچھے ہٹ جاؤ ورنہ آپ پر بھی کرین چڑھا دوں گا۔ چنانچہ ACاور دیگر انتظامیہ سے ملنے کے لیے رابطہ کیا گیا جو قریب ہی کسی جگہ پر تھیں، تاہم ان سے ملنے نہیں دیا گیا اور نہ ہی وہ خود سامنے آئیں۔ کارروائی جاری رکھتے ہوئے انتظامیہ نے مسجد کو مکمل طور پر مسمار کردیا۔

اس دوران وہاں موجود افراد تاجدار ختم نبوت اور ختم نبوت زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ناجائز تجاوزات کا بہانا بنا کر احمدیہ مسجد کو نشانہ بناتے ہوئے گرایا گیا ہے۔

 مسجد قیام پاکستان سے قبل کی تعمیر شدہ ہے اور پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ چودھری سر محمد ظفر اللہ خان صاحب کی آبائی مسجد ہے۔ یہاں ۳۲ احمدی گھرانے آباد ہیں۔

ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود نے کہا ہے کہ سرکاری انتظامیہ کا اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے احمدیوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔

*٭*٭*

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button