عالمی خبریں

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭… یورپ میں فرانس، جرمنی، اٹلی اور رومانیہ جیسے بڑے ملکوں کے رہنماؤں نے یوکرین کی یورپی یونین میں شامل ہونے کی درخواست کی پُر زور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے فوری طور پر نمائندہ حیثیت دینی چاہیے۔یوکرین کے شہر کیئو میں ایک بریفنگ کے دوران جرمن چانسلر اولف شلز نے کہا کہ یوکرین یورپی خاندان کا حصہ ہے۔لیکن ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کو یورپی یونین میں شامل ہونے کی تمام شرائط کو پورا کرنا ہوگا۔دریں اثنا فرانس کے صدر عمانویئل میکراں نے کہا کہ 27 رکنی یورپی یونین کو روس کے خلاف فتح حاصل کرنے تک یوکرین کے خلاف کھڑے رہنا چاہیے۔یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے روس کی مسلسل جارحیت کو یورپی اتحاد کے خلاف جنگ قرار دیا اور کہا کہ اس کے خلاف سب سے موثر ہتھیار یورپی ممالک میں اتحاد ہی ہے۔

ولادیمیر زیلنس کی نے ایک مرتبہ پھر یوکرین کو فروی طور پر بھاری ہتھیار فراہم کرنے کی استدعا کی اور کہا ان ہتھیاروں کی مدد سے یوکرین اپنے کھوئے ہوئے علاقے دوبارہ حاصل کر سکتا ہے روسی افواج کو پیچھے دھکیل سکتا ہے۔جمعرات کو یورپی رہنماؤں نے کیئو کے قریب جنگ سے تباہ شدہ قصبے ارپن کا دورہ کیا جو کئی ہفتوں تک روس کے قبضے میں رہا تھا۔یوکرین نے روسی فوجیوں پر جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ بوچا کی طرح ارپن میں بھی سینکڑوں معصوم شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ روس ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔کیئو کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مشرقی یوکرین کے شہر سیورودونست میں روس کی بمباری جاری ہے۔سیورودونست اور اس کے قریبی شہر لزیچانسک پر قبضہ کئی ہفتوں سے روسی فوج کی ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ روس لوہانسک کے تمام خطے پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے۔

صدر میکراں اور چانسلر شلز نے اطالوی وزیر اعظم ماریو درگئی اور رومانیہ کے صدر کلوس اوہینس کے ساتھ مل کر یوکرین میں فوجی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے یوکرین کا پہلا دورہ کیا ہے۔یہ دورہ یورپی یونین کی طرف سے یوکرین کو رکنیت دینے کے بارے میں اپنی سفارشات مرتب کرنے سے ایک دن پہلے کیا گیا۔ یورپی یونین میں شامل 27 ملکوں کے رہنما جون کی 23؍ اور 24؍ جون کو اپنے سربراہی اجلاس میں یوکرین کو رکنیت دینے کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔اس اتحاد میں شامل کچھ ارکان یوکرین کو رکنیت دینے کے بارے میں زیادہ گرمجوش نہیں ہیں اور یورپی یونین میں شامل تین بڑے ملکوں فرانس، جرمنی اور اٹلی کی طرف سے کھل کر حمایت ان ملکوں کے فیصلے پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔یوکرین کو نمائندہ حیثیت حاصل ہونے کے بعد اسے یورپی یونین کا مکمل رکن بننے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

کیئو کے دورے سے قبل یوکرین نے اسے بھاری ہتھیار فراہم نہ کرنے پر فرانس، جرمنی اور اٹلی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور کہا تھا کہ وہ روس کے صدر کو خوش کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

اس ماہ کے شروع میں فرانس کے صدر نے کہا تھا کہ روس کو اس فوجی جارحیت پر رسوا نہیں کیا جانا چاہیے اور ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ صدر ولادمیر پوتن کو اپنی اس غلطی سے نکالنے کے لیے باعزت راستہ ملنا چاہیے۔دریں اثنا سابق روسی صدر دمتری میدادیو جو آجکل روس کی سیکیورٹی کونسل کے نائب چیئرمین ہیں انہوں نے انتہائی سخت زبان استعمال کرتے ہوئے یوکرین کا دورہ کرنے والے یورپی ملکوں کے رہنماؤں پر اپنے ٹوئٹر پیغامات میں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

٭… برطانوی وزیرِ داخلہ پریتی پٹیل نے جولین اسانج کو امریکا بھیجنے کی منظوری دے دی ہے ۔برطانوی محکمۂ داخلہ کے مطابق جولین اسانج امریکا بھیجے جانے کے خلاف 14 دن میں اپیل کر سکتے ہیں۔ جولین اسانج 11-2010ء میں وکی لیکس کے ذریعے ہزاروں خفیہ دستاویز افشا کرنے پر امریکا کو مطلوب ہیں۔

٭… سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان 22 جون کو ترکی پہنچیں گے۔ ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ان کی ترک صدر طیب اردگان سے ان کی ملاقات ہوگی۔یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی میں معاون ثابت ہوگی۔رواں برس اپریل کے آخری ہفتے میں ترک صدر نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔صدر طیب اردگان نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اگلے بدھ کو انقرہ کے صدارتی محل میں شہزادہ محمد بن سلمان کا استقبال کریں گے۔اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ون اور وفد کی سطح پر ملاقات ہوگی۔استنبول میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے طیب اردوان نے کہا کہ اللہ نے چاہا تو ہم ترکی اور سعودی عرب کے تعلقات کو مزید بلند سطح پر لے جانے کے مواقع پر غور کریں گے۔

یاد رہے کہ اپریل 2022ء میں سعودی عرب کے دورے میں صدر اردوان کی شاہ سلمان اور شہزاد محمد بن سلمان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

٭… پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹنگ سے متعلق الیکشن ترمیمی بل دستخط کیے بغیر ہی واپس بھجوا دیے۔صدر پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ای وی ایم اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق بل پر انہوں نے دستخط نہیں کیے اور بل واپس بھیج دیا جس کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ذریعے منظور کروایا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بل ترقی مخالف اور رجعت پسندانہ ہے۔ حکومتوں کے پاس دو انتخاب ہوں گے یا تو وہ پاکستان کو واپس ماضی میں دھکیل دیں یا ماضی اور ٹیکنالوجی سےسبق لے کر ہمیں پاکستان کے روشن ترقی پسند اور متحرک مستقبل کی طرف گامزن کریں جو ہمارا خواب تھا۔صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ ایسے بہت سے فیصلے ہمیں چیلنج کرتے رہیں گے اور تاریخ بتاتی ہے کہ صحیح فیصلے کرنے والوں کو عروج حاصل ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ایسا نہیں کرتے وہ مواقع ضائع کرتے ہیں اور تابناک سفر کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں صدر پاکستان نے گذشتہ ماہ 26؍ مئی کو قومی اسمبلی اور 27؍ مئی کو سینیٹ سے منظور ہونے والے نیب ترمیمی بل اور الیکشن اصلاحات بل نظر ثانی کے لیے حکومت کو واپس بجھوا دیے تھے۔صدر عارف علوی نے دونوں بل آئین کے آرٹیکل 75 کی شق ایک بی کے تحت واپس وزیراعظم کو بھجواتے ہوئے تجویز دی تھی کہ پارلیمنٹ اور متعلقہ کمیٹیاں بلز پر نظر ثانی اور تفصیلی غور کریں۔

ایوانِ صدر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے بلز واپس بھیجتے ہوئے کہا تھا کہ صدر مملکت کو قانون سازی کی تجاویز سے متعلق اطلاع نہ دے کر آئین کے آرٹیکل 46 کی خلاف ورزی کی گئی اور دونوں بل جلد بازی میں منظور کیے گئے۔جس کے بعد یہ بل حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یہ بل منظور کروا کر صدر کو بھجوائے اور اب ایک بار پھر صدر نے الیکشن ترمیمی بل بغیر دستخط کے واپس بھجوا دیا ہے۔

٭…افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں۔ ذبیح اللہ مجاہد نے امید ظاہر کی کہ ہوسکتا ہے اس مرتبہ مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچ جائیں۔ واضح رہے کہ فریقین کے مابین مذاکرات کے آخری دور کے نتائج اب تک سامنے نہیں آسکے۔تاہم پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات سے متعلق ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات میں افغان حکومت نے ثالث کا کردار ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں بھی افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کروائی۔

ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو طالبان پاکستان کے خلاف جارحیت کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے۔کالعدم ٹی ٹی پی غیر معینہ مدت کے لیے جنگ بندی کا اعلان کرچکی ہے، جس کے بعد سے پاکستان میں حملوں کا سلسلہ رُکا۔

٭… چین کے شہر شنگھائی کے پیٹروکیمیکل پلانٹ میں دھماکے کے بعد آگ لگنے سے ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ پلانٹ میں لگی آگ پر چند گھنٹوں میں قابو پا لیا گیا۔ دھماکے کی آواز 6کلومیٹر دور دور تک سنی گئی۔دھماکے کی وجوہات کا تعین کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ کورونا وائرس کے اومی کرون ویرینٹ کی وجہ سے شنگھائی میں پچھلے دو مہینے سے لاک ڈاؤن نافذ تھا اور حال ہی میں پابندی اٹھائی گئی تھی۔

٭… روسی تاجروں کی رعایت پر بھارت نے کوئلے اور تیل کی خریداری میں اضافہ کر دیا، گزشتہ بیس روز میں بھارت کی روسی کوئلے کی خریداری میں چھ گنا اضافہ ہوااور 3 ارب ڈالر سے زیادہ کا روسی کوئلہ اور 31گنا زیادہ روسی تیل خریدا۔یاد رہے روسی تاجر کوئلے اور تیل کی خریداری پر 30 فیصد کی رعایت دے رہے ہیں۔یوکرین پر حملے کے خلاف مغربی ممالک نے روس پر سخت معاشی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں، روس پر پابندیوں کے باوجود بھارت مسلسل روسی کوئلے، تیل کی خریداری کر رہا ہے۔

٭… بنگلادیش میں طوفانی بارشوں کی تباہی سے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلے 25 افراد کو بہا کر لے گئےجبکہ 40لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔کئی علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیںاور انتظامیہ نے امداد کے لیے فوج کو طلب کرلیا ہے۔واضح رہے کہ بنگلادیش کے شمال مشرقی علاقوں میں ایک ہفتے سے شدید بارشیں جاری ہیں۔

٭… بھارتی فوج میں بھرتیوں کے نئے نظام اگنی پتھ کے خلاف ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے جاری رہے۔ اس دوران متعدد ٹرینوں کو آگ لگادی گئی، جس کے باعث 369 ٹرینیں منسوخ کرنا پڑیں۔ریاست بہار میں مشتعل افراد نے گاڑیوں کو آگ لگا دی، پندرہ اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی، مظاہرین نے بہار، تلنگانہ، مغربی بنگال، اتر پردیش، ہریانہ اور مدھیہ پردیش میں کئی ٹرینوں کو آگ لگا دی۔مظاہرین کی جانب سے 100سے زائد بس اسٹیشنوں پر پتھراؤ کیا گیا، پُرتشدد مظاہروں میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔تامل ناڈو میں بھی لوگ سڑکوں پر نکل آئے، متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ اگنی پتھ بھرتیوں کے نظام میں نوجوانوں کو فوج میں چار سالہ کانٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا، طویل مدت کے لیے صرف ایک چوتھائی بھرتی کی جائے گی۔

٭… صومالیہ کی فوج نے شدت پسند تنظیم الشباب کے درجنوں جنگجوؤں کو ہلاک کردیا۔ گلگادود کے علاقے میں مقامی افراد اور فوج نے مل کر الشباب کے جنگجوؤں کے حملے پر جوابی کارروائی کی۔فوجی دستوں نے ایک خودکش بمبار کو گرفتار کیا جو سیکیورٹی فورسز اور گاؤں پر دھماکا خیز گاڑی سے حملہ کرنے والا تھا۔فوج نے گاڑی کو قبضے میں لینے کے ساتھ ساتھ گرفتار ملزم کے قبضے سے ہتھیار بھی برآمد کیے۔فوجی اہلکاروں اور شدت پسندوں کے درمیان دو گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی، 6 اہلکار اور ایک شہری بھی لڑائی کے دوران مارے گئے جبکہ 47 جنگجو ہلاک ہوئے۔صومالی نیشنل آرمی کے چیف آف ڈیفنس فورسز نے کہا کہ فوجی دستے علاقے سے فرار ہونے والے دہشتگردوں کی تلاش میں ہیں۔سرکاری فورسز نے ملک کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں سیکیورٹی آپریشنز کی شدت میں اضافے کا عزم کیا ہے۔صومالی فوج نے الشباب گروپ کے قبضے سے پہلے ہی کئی علاقے آزاد کروا لیے ہیں لیکن تنظیم اب بھی ملک میں بڑے پیمانے پر حملوں کی صلاحیت رکھتی ہے۔

٭…قطر میں رواں نومبر و دسمبر ہونے والا فٹ بال ورلڈ کپ وہ پہلا ورلڈ کپ ہو گا جو مشرقِ وسطیٰ میں ہو رہا ہے اور پہلی مرتبہ اسے سال کے ان مہینوں میں منعقد کیا جائے گا۔قطر میں ورلڈ کپ منعقد کروانے کے فیصلے پر کافی تنازعات سامنے آتے رہے ہیں۔ورلڈ کپ مقابلے 21 نومبر سے 18 دسمبر کے درمیان منعقد ہوں گے جب قطر میں درجہ حرارت تقریباً 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہتا ہے۔اگر یہ مقابلے معمول کے مطابق جون یا جولائی میں ہوتے تو میچز کے دوران درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوتا اور ممکنہ طور پر 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی ہوتا۔ابتدائی طور پر قطر نے تجویز دی تھی کہ وہ گرمیوں میں مکمل طور پر ایئرکنڈیشنڈ سٹیڈیمز میں یہ میچ کروائے گا مگر یہ منصوبہ رد کر دیا گیا۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button