متفرق شعراء
شہدائے احمدیت
اُڑا دے دشمنوں کی خاک ان کو پارہ پارہ کر
خدایا تُو زمیں اور آسماں کو اک اشارہ کر
جو تیری رہ میں جانیں ہار بیٹھے ہیں مرے مولا
انہیں تُو آسمانِ احمدیت کا ستارہ کر
ہمارے خوں سے ہولی کھیلنے والا یہ کیا جانے
شہادت اپنی خواہش ہے، تُو شر کا تیز آرا کر
مٹاتے ہیں عدو کلمہ، دلوں سے کیا مٹائیں گے؟
سو اے مردِ خدا اِک پل بھی تُو ہمت نہ ہارا کر
ہوا اس آتشِ دل کو دعاؤں سے تُو دیتا جا
ان آنکھوں میں چمکتے اشک کا اب تیز دھارا کر
شہیدوں کے لہو سے داستانیں جو رقم ہوں گی
سنا کر اگلی نسلوں کے مقدر کو سنوارا کر