ڈاکٹر مرزا مبشر احمد صاحب مرحوم
واہمہ ہر شخص کو ہوتا تھا، ہیں اس پر فدا
خوش مزاجی زندگی بھر وصف اک ان کا رہا
ڈاکٹر مرزا مبشر، نام سے واقف تھے سب
نصف سے زائد صدی خدمت کا تھا جو سلسلہ
کام تھا فضلِ عمر میں روز و شب، صبح و مسا
خدمتِ خلق ان کا شیوہ تھا بنا، سب نے کہا
سرجری میں تھا تخصّص ان کا، ہر شعبے میں پر
فائدہ ان سے اٹھاتے تھے جو لیتے مشورہ
خوبصورت خندہ چہرہ، نرم خُو دھیما مزاج
جو ملا ان سے ہمیشہ ان کا گرویدہ رہا
خاندانی تھی وجاہت، مسکراہٹ مستزاد
سیکھنے والوں کو ملتا خوب اُن سے حوصلہ
علم کی تکمیل کر کے، تجربہ حاصل کیا
کامیابی کی ضمانت، ساتھ ان کے تھی دُعا
اپنے والد کی دعاؤں سے ہوئے وہ کامیاب
وقف کر کے ساتھ ان کے کام کا موقع ملا
پھر نبھایا وقف اپنا آخری سانسوں تلک
اور خلافت کی دعا کا سائباں سر پر رہا
لوٹ کر تیری طرف آیا ہے وہ مولیٰ کریم
اے خدا تُو کر رِدائے مغفرت اُن کو عطا
اُن کے استقبال کو آئیں فرشتے خُلد میں
آخری دم تک ترے بندوں کا جو خادم رہا
(ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن)