شرک اور رسم پرستی کی بجائے دین اسلام کی راہ اختیار کی جائے
میں دیکھتا ہوں کہ ہمارے گھروں میں قسم قسم کی خراب رسمیں اور نالائق عادتیں جن سے ایمان جاتا رہتا ہے گلے کا ہار ہو رہی ہیں۔ اور اُن بری رسموں اور خلافِ شرع کا موں سے یہ لوگ ایسا پیار کرتے ہیں جو نیک اور دینداری کے کاموں سے کرنا چاہیے۔ ہر چند سمجھایا گیا، کچھ سنتے نہیں۔ ہر چند ڈرایا گیا، کچھ ڈرتے نہیں۔ اب چونکہ موت کا کچھ اعتبارنہیں اور خدا تعالیٰ کے عذاب سے بڑھ کر اَورکوئی عذاب نہیں اس لئے ہم نےان لوگوں کے برا ماننے اور برا کہنے اور ستانے اور دکھ دینے سے بالکل لا پروا ہو کر محض ہمدردی کی راہ سے حقِ نصیحت پورا کرنے کے لئے بذریعہ اس اشتہار کے ان سب کو اور دوسری مسلمان بہنوں اوربھائیوں کو خبر دار کرنا چاہا تاہماری گردن پرکوئی بوجھ باقی نہ رہ جائے اور قیامت کو کوئی نہ کہہ سکے کہ ہم کو کسی نے نہیں سمجھایا اور سیدھا راہ نہیں بتایا۔ سو آج ہم کھول کر بآواز کہہ دیتے ہیں کہ سیدھا راہ جس سے انسان بہشت میں داخل ہوتا ہے یہی ہے کہ شرک اور رسم پرستی کے طریقوں کو چھوڑ کر دین اسلام کی راہ اختیار کی جائے اور جو کچھ اللہ جلّشانُہٗ نے قرآن شریف میں فرمایا ہے اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت کی ہے اس راہ سے نہ بائیں طرف منہ پھیریں نہ دائیں اور ٹھیک ٹھیک اسی راہ پر قدم ماریں اور اس کے بر خلاف کسی راہ کو اختیار نہ کریں۔
(مجموعہ اشتہارات جلد ۱ صفحہ ۱۰۹-۱۱۰، ایڈیشن ۲۰۱۹ء)