نظم

ہر احمدی کی آنکھ کا تارا ہے الفضل

ہر احمدی کی آنکھ کا تارا ہے الفضل

دلکش ہے، دلپذیر ہے پیارا ہے الفضل

یہ مصلح موعودؓ کا ہے زنده شاہکار

اُن کے حسین دل کا اک پارہ ہے الفضل

یہ زنده ترجماں ہے خلافت کے نور کا

کیا خوش نصیب آج ہمارا ہے الفضل

پھیلا رہا ہے روشنی یہ شرق و غرب میں

ظلمت میں نُورِ حق کا مناره ہے الفضل

یہ علم و معرفت کا ہے روحانی مائده

روحانیت کے فیض کا دھارا ہے الفضل

مُرده دلوں کو دیتا ہے یہ اک نئی حیات

ان کا سکونِ قلب، سہارا ہے الفضل

دنیا کے سب جریدوں سے افضل ہے یہ سراؔج

ہم کو ہماری جان سے پیارا ہے الفضل

(پروفیسر سراج الحق قريشی۔ الفضل صد سالہ جوبلی نمبر 2013ء صفحہ 143)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button