صحت

عیدالاضحیہ اور صحت افزا کھانے

(پروفیسرڈاکٹر امۃ الرزاق کارمائیکل)

مسلم دنیا عیدالاضحیہ یا قربانی کی عید منانے کی تیاریاں کررہی ہے۔جن مسلمانوں کو توفیق ملتی ہے وہ بکرا، دنبہ، گائے اور اونٹ کی قربانی کے بعداس کا گوشت دوسروں میں تقسیم کرتے ہیں اور غرباء کی خدمت میں بھی پیش کر کے قربانی کا اصل مقصد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس موقع پر گوشت کے پکوان بھی خاص طور پر تیار کیے جاتے ہیں۔ لیکن چونکہ اللہ تعالیٰ ہمیں میانہ روی کی تعلیم دیتا ہے جسے عید کے دن اختیار کرکے ہم اپنے اللہ کو راضی کرنے کے علاوہ عید کی تقریب کو اپنی صحت میں بہتری لانے کا سبب بھی بنا سکتے ہیں۔

کلیجی بہت اعلیٰ چیز ہے۔ بہت سے لوگ قربانی کے بعد کلیجی بھون کر کھانے کا آغاز کرتے ہیں۔ کلیجی غذاؤں میں سب سے زیادہ Nutrient Denseہے یعنی کلیجی کو تھوڑی مقدار میں کھانے سے ہی جسم کو توانائی اور غذائیت سے بھرپور کھانا مل جاتا ہے۔ کلیجی کو مزید صحت افزا بنانے کے لیے اس میں تھوڑی سی سِرکے کی مقدار (ایک دو چائے کا چمچ) ڈالنے سے اس کو ہضم کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ اگر کلیجی کے تکّے بنائے جائیں تو ان پر لیموں کا عرق چھڑکنے سے جہاں ان کا مزہ دوبالا ہوگا وہاں یہ مزید صحت افزا خوراک بن جائے گی۔ انشاء اللہ

صحت کو برقرار رکھنے کے لیے سلاد کا استعمال بے حد ضروری ہے۔ سبز پتوں والا سلاد (Lettuce)، ٹماٹر، کھیرا، گاجر، مولی، چقندر، لال مولی، کاٹ کر خوبصورت سلاد بنایا جاسکتا ہے۔ کھانے سے پہلے سلاد کھانے سے جسم میں شکر کی مقدار مناسب رہتی ہے۔ اگر سلاد میں ایک چھوٹی چمچی سِرکہ جیسے کہ Apple Cider Vinegarڈال لیا جائے تو یہ سلاد کا مزہ دوبالا کر دیتی ہے۔ کھانے کے ہضم ہونے کی رفتار کو کم کردیتی ہے اور اس وجہ سے جسم میں شکر کی مقدار تیزی سے بڑھتی نہیں ہے۔ Glucose Spikesیعنی خون میں شکر کی مقدار کا تیزی سے بڑھ جانا، ہمارے لیے مفید نہیں ہے۔ لہٰذا اس بارے میں خیال رکھنا چاہیے۔

عید کے دن نان اور روٹی بھی کھائی جاتی ہے۔ ہمارے لوگوں میں بہت سوں کو ذیابیطس کا مرض لاحق ہے۔ روٹی اور نان سے جسم میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور صحت کے لیے مناسب نہیں۔ تو روٹی اور نان کو صحت افزا بنانے کے لیے ہم کچھ سادی ترکیبوں کے ساتھ اچھے کھانے کا لطف اٹھا سکتے ہیں اور صحت بھی برقرار رہتی ہے۔روٹی یا نا ن میں خمیر ڈال کر پکائیں۔ خمیر آٹے میں نشاستے کی مقدار کو کم کر تا ہے اور ہم آرام سے روٹی، نان سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

آٹے میں آدھا حصہ دالوں کاآٹا، بیسن، Keto آٹا، بادام کا آٹا شامل کرنے سے روٹی میں نشاستے کی مقدار کم کی جاسکتی ہےاور یہ بھی صحت کے لیے مفید ہے۔ ایسے ملےجلے آٹے سے روٹی پکانے میں تھوڑا وقت اور محنت تو لگتی ہے مگر اس سے ہماری صحت میں ہی بہتری پیدا ہوگی۔

روٹی میں ریشے یعنی Fiberکی مقدار بڑھا دیں۔ آٹے میں ایک کدو یا بینگن گھول کر ڈال لیں تو روٹی نرم بھی ہوجاتی ہےاوراس میں ریشہ بھی بڑھ جاتا ہے نیز ایسی روٹی صحت کے لیے بھی اچھی ہوتی ہے۔

باسی روٹی صحت کے لیے مفید ہے۔ رات بھر فرج میں رکھنے سے روٹی میں موجود نشاستے کی شکل بدل جاتی ہے۔ اور جسم اِس کو آسانی سے ہضم نہیں کر سکتا۔ یہ روٹی Pro Bioticsسے مالا مال ہوتی ہے۔ اور ہماری صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ایک موقع پر دستر خوان سے بچی ہوئی باسی روٹی کے ٹکڑے اللہ کا شکر کرتے ہوئے کھائے تھے۔

عید کے موقع پر چاول بھی شوق سے کھائے جاتے ہیںاور خوشیوں کو دوبالا کرتے ہیں۔ جیسا کہ سب جانتے ہیں چاول نشاستے سے پُر ہوتے ہیں اور ذیابیطس میں مضر ہیں۔

اگر چاول کو پکا کر رات بھر ۲۴گھنٹے کے لیے فرج میں رکھ دیا جائے تو اس میں نشاستے کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ اور %۳۰تک نشاستہ Resistant Starchبن جاتا ہے۔ یہ Probioticہے۔ صحت کو بڑھاتا ہے اور خون میں شکر کی مقدار کو قائم رکھتا ہے۔ بریانی بنانے کے لیے چاول ایک دن پہلے ابال کر رکھے جاسکتے ہیں اور پھر گوشت میں ڈال کر اگلے دن دم دینے سے اچھی بریانی تیار ہوسکتی ہے جو صحت کے لیے بہتر ہے۔

پلاؤ کے چاول گلا کر سارا پتیلا فرج میں رکھا جاسکتا ہے۔ اور ۲۴ گھنٹے کے بعدہلکی آنچ پر دم دینے سے گرما گرم چاول پیش کیے جاسکتے ہیں جو کہ صحت افزا بھی ہیں اور مزیدار بھی۔چاول میں ایک یا دو چمچے ناریل کا تیل ڈالنے سے اس میں نشاستے کی مقدار آہستہ آہستہ ہضم ہوتی ہے جو صحت کے لیے بہتر ہے۔

چاول میں سرکہ یا لیموں کا رَس ڈالنے سے اس میں نشاستے کی مقدار آہستہ آہستہ ہضم ہوتی ہے اور صحت کے لیے بہتر ہے۔

آدھی پلیٹ میں سلاد، گوشت یا کباب اور صرف آدھی پلیٹ میں چاول ہونے چاہئیں۔ یہ صحت کے لیے بہتر ہے۔

ہلکے سے کھٹے دہی کا رائتہ چاولوں میں نشاستے کی مقدار کو ہضم ہونے سے روکتا ہے۔ دہی میں زیرہ، Shumacاور ہلکا سا بھنا ہوا بینگن اور کدو ڈال کر اس میں ریشے کی مقدار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ ریشہ ہمارے جسم میں شکر کو ہضم ہونے سے روکتا ہے۔ خون میں شکر کی مقدار مناسب رہتی ہے اور کھانا صحت افزا بن جاتا ہے۔

پھر کھانے کے بعد چہل قدمی کرنانہ بھولیے۔ کھانے کے ۳۰تا ۴۵ منٹ کے بعد ۲۰ تا ۳۰ منٹ کی چہل قدمی کرنے سے خون میں شکر کی مقدار مناسب رہتی ہے۔

الغرض عیدالاضحیہ کے کھانوں کو صحت افزا بنانے کے لیے یہ یاد رکھیے گاکہ

(۱)سلاد کا استعمال کھانے سے پہلے کرنا صحت افزا ہے۔ سلاد میں سبزیوں کے ساتھ سورج مکھی کےبیج، Chia Seed اور دوسری طرح کے مغز شامل کیے جاسکتے ہیں۔ ساتھ میں چلغوزے، اخروٹ اور بادام معمولی پیس کر ڈالنے سے سلاد میں جدت پیدا ہوتی ہے۔ سلاد میں Mustard Sauce، Olive Oil اور دہی کا ایک ایک چمچ ملا کر خوب ذائقہ ڈریسنگ بنالیں اور کھانے کا لطف دوبالا کریں۔

(۲)شوربے والے کھانے میں میتھی دانہ، سوکھی میتھی اور Shumacڈالنے سے اس میں غذائیت اور ذائقہ دونوں بڑھ جاتے ہیں۔

(۳)سوکھے گوشت جیسے تکّے کے کھانے میں سرکہ ملانے سے غذائیت بڑھ جاتی ہے۔

(۴)چاول او ر روٹی کو صحت افزا بنا کر کھائیں۔

(۵)کھانے کے بعد چہل قدمی کو اپنا معمول بنالیں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں احسن رنگ میں عید منانے کی توفیق دے۔ میانہ روی اپنانے کی توفیق دے تاکہ ہم عید کی خوشیوں کو صحت افزا بنا کر اپنی صحتیں قائم رکھیں اور خدمتِ دین کی توفیق پاتے رہیں۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button