کلام حضرت مصلح موعود ؓ

عہدشکنی نہ کرو اہل وفا ہو جاؤ

کلام حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ

عہدشکنی نہ کرو اہل وفا ہو جاؤ

اہل شیطاں نہ بنو اہلِ خدا ہو جاؤ

گرتے پڑتے درِ مولیٰ پہ رسا ہو جاؤ

اور پروانے کی مانند فدا ہو جاؤ

جو ہیں خالق سے خفا ان سے خفا ہو جاؤ

جو ہیں اس در سے جدا ان سے جدا ہو جاؤ

حق کے پیاسوں کے لیے آبِ بقا ہو جاؤ

خشک کھیتوں کے لیے کالی گھٹا ہو جاؤ

غنچۂ دیں کے لیے بادِ صبا ہو جاؤ

کفر و بدعت کے لیے دستِ قضا ہو جاؤ

سرخرو رُو بروئے داور محشر جاؤ

کاش تم حشر کے دن عہدہ برآ ہو جاؤ

بادشاہی کی تمنا نہ کرو ہرگز تم

کوچۂ یارِ یگانہ کے گدا ہو جاؤ

بحر عرفان میں تم غوطے لگاؤ ہر دم

بانیٔ کعبہ کی تم کاش دعا ہو جاؤ

وصلِ مولیٰ کے جو بھوکے ہیں انہیں سیر کرو

وہ کرو کام کہ تم خوانِ ہدیٰ ہو جاؤ

قطب کا کام دو تم ظلمت و تاریکی میں

بھولے بھٹکوں کے لیے راہ نما ہو جاؤ

پنبۂ مرہم کافور ہو تم زخموں پر

دل ِبیمار کے درمان و دوا ہو جاؤ

طالبانِ رخِ جاناں کو دکھاؤ دلبر

عاشقوں کے لیے تم قبلہ نما ہو جاؤ

امرِ معروف کو تعویذ بناؤ جاں کا

بے کسوں کے لیے تم عقدہ کشا ہو جاؤ

دمِ عیسیٰؑ سے بھی بڑھ کر ہو دعاؤں میں اثر

یدِ بیضا بنو موسیٰؑ کا عصا ہو جاؤ

راہِ مولیٰ میں جو مرتے ہیں وہی جیتے ہیں

موت کے آنے سے پہلے ہی فنا ہو جاؤ

موردِ فضل و کرم وارثِ ایمان و ہُدیٰ

عاشقِ احمدؐ و محبوب خدا ہو جاؤ

(کلامِ محمود مع فرہنگ صفحہ 84-85)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button