کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

فدیہ توفیق کے واسطے ہے

ایک دفعہ میرے دل میں خیال آیا کہ فدیہ کس لئے مقرر کیا گیا ہے تو معلوم ہوا کہ توفیق کے واسطے ہے تاکہ روزہ کی توفیق اس سے حاصل ہو۔خدا تعالیٰ ہی کی ذات ہے جو توفیق عطا کرتی ہے اور ہر شئے خدا تعالیٰ ہی سے طلب کرنی چاہئے۔خد اتعالیٰ تو قادرِمطلق ہے وہ اگر چاہے تو ایک مدقوق کو بھی روزہ کی طاقت عطا کر سکتا ہے۔ تو فدیہ سے یہی مقصود ہے کہ وہ طاقت حاصل ہو جائے اور یہ خدا تعالیٰ کے فضل سے ہوتا ہے۔پس میرے نزدیک خوب ہے کہ (انسان) دعا کرے کہ الٰہی یہ تیرا ایک مبارک مہینہ ہے اور میں اس سے محروم رہا جاتا ہوں اور کیا معلوم کہ آئندہ سال زندہ رہوں یا نہ یا ان فوت شدہ روزوں کو ادا کر سکوں یا نہ۔ اور اس سے توفیق طلب کرے تو مجھے یقین ہے کہ ایسے دل کو خدا تعالیٰ طاقت بخش دے گا۔

(ملفوظات جلد۴صفحہ۲۵۸-۲۵۹، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)

ایک شخص حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی خدمت میں حاضرہوا اورسوال کیا کہ مَیں نے آج تک روزہ نہیں رکھا اس کا کیا فدیہ دوں؟ فرمایا: ’’خدا ہر ایک شخص کو اس کی وسعت سے باہر دکھ نہیں دیتا۔ وسعت کے موافق گذشتہ کا فدیہ دے دو اور آئندہ عہد کرو کہ سب روزے ضرور رکھوں گا‘‘

(ملفوظات جلد۲ صفحہ۶۳۹ ایڈیشن ۱۹۸۸ء)

مزید پڑھیں: ہرایک جوزکوٰۃ کے لائق ہے وہ زکوٰۃ دے

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button