دنیا کا یہ حال ہے کہ اللہ تعالیٰ کے احکام کی عظمت نہیں ہے
’’ہماری جماعت کے لئے ضروری ہے کہ اس پُرآشوب زمانہ میں جبکہ ہر طرف ضلالت، غفلت اور گمراہی کی ہوا چل رہی ہے تقویٰ اختیار کریں۔ دنیا کا یہ حال ہے کہ اللہ تعالیٰ کے احکام کی عظمت نہیں ہے۔ حقوق اور وصایا کی پروانہیں ہے۔ دنیا اور اس کے کاموں میں حد سے زیادہ انہماک ہے۔ ذراسا نقصان دنیا کا ہوتا دیکھ کر دین کے حصہ کو ترک کر دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے حقوق ضائع کردیتے ہیں…‘‘
(ملفوظات جلد چہارم صفحہ 395 ایڈیشن 1984ء)
’’…ہم یہ نہیں کہتے کہ بالکل دنیا کے کاروبار چھوڑ دیوے بلکہ ہمارا منشا یہ ہے کہ حد اعتدال تک کوشش کرے اور دنیا کو اس نیت سے کماوے کہ دین کی خادم ہو مگر یہ ہرگزروا نہیں ہے کہ اس میں ایسا انہماک ہوجاوے کہ دین کا پہلو بھول ہی جاوے نہ روزہ کی خبر ہے نہ نماز کی جیسے کہ آج کل لوگوں کی حالت دیکھی جاتی ہے…ہم کسی کو تجارت سے منع نہیں کرتے کہ وہ بالکل ترک کر دیوے مگر یہ کہتے ہیں کہ وہ ذرا سوچیں اور دیکھیں کہ ان کے باپ دادا کہاں ہیں؟ ‘‘
(ملفوظات جلد چہارم صفحہ 397 ایڈیشن 1984ء)