متفرق شعراء
آؤ بلبل کہ مل کے نالہ کریں (کلام قمر الانبیاء حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر احمد صاحب رضی اللہ عنہ)
مالِ دل دے دیا فقیر ہوئے
اس فقیری میں ہم اسیر ہوئے
جب سے دیکھا ہے روئے یارِ ازل
بُت میری آنکھ میں حقیر ہوئے
ان نگاہوں نے کردیا گھائل
جگرودل کے پار تیر ہوئے
زاہدو تم سے دل ملے کیونکر
تم ہو آزاد ہم اسیر ہوئے
دل غنی ہے متاعِ دنیا سے
جب سے اس در کے ہم فقیر ہوئے
آؤ بلبل کہ مل کے نالہ کریں
ہوگیا عرصہ ہم صفیر ہوئے
دل میں کیا جانے کیا خیال آیا
آج نغمہ سرا بشیرؔ ہوئے
(کلامِ بشیرایڈیشن 1963ء صفحہ 8-9 1920ء)