وہ اولو العزم ہو گا اور حسن و احسان میں تیرا نظیر ہو گا
وہ اولو العزم ہو گا اور حسن و احسان میں تیرا نظیر ہو گا
خدائے عزوجل نے جیسا کہ ا شتہار دہم جولائی 1888ء و اشتہار دسمبر 1888ء میں مندرج ہے اپنے لطف و کرم سے وعدہ دیا تھا کہ بشیر اوّل کی وفات کے بعد ایک دوسرا بشیر دیا جائے گا جس کا نام محمود بھی ہو گااور اس عاجز کو مخاطب کرکے فرمایا تھاکہ وہ اولو العزم ہو گا اور حسن و احسان میں تیرا نظیر ہو گا۔ وہ قادرہے جس طور سے چاہتا ہے پیدا کرتا ہے۔ سو آج 12؍جنوری 1889ء میں مطابق 9؍جمادی الاوّل 1306ھ روز شنبہ میں اس عاجز کے گھر میں بفضلہ تعالیٰ ایک لڑکا پیدا ہو گیا ہے جس کا نام بالفعل محض تفاول کے طور پر بشیر اور محمود بھی رکھا گیا ہے اور کامل انکشاف کے بعد پھر اطلاع دی جائے گی۔
(مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ191،حاشیہ)
پانچویں پیشگوئی مَیں نے اپنے لڑکے محمود کی پیدائش کی نسبت کی تھی کہ وہ اب پیدا ہوگا اور اس کا نام محمود رکھا جائے گا اور اس پیشگوئی کی اشاعت کے لئے سبز ورق کے اشتہار شائع کئے گئے تھے جو اَب تک موجود ہیں اور ہزاروں آدمیوں میں تقسیم ہوئے تھے چنانچہ وہ لڑکا پیشگوئی کی میعاد میں پیدا ہوا اور اب نویں سال میں ہے۔
(سراج منیر، روحانی خزائن جلد 12 صفحہ 36)
بعض جاہل محض جہالت کی وجہ سے یہ شبہ پیش کرتے ہیں کہ جب پہلے لڑکے کا اشتہار دیا تھا اس وقت لڑکی کیوں پیدا ہوئی مگر وہ خوب جانتے ہیں کہ اس اعتراض میں وہ سراسر خیانت کر رہے ہیں۔ اگر وہ سچے ہیں تو ہمیں دکھلاویں کہ پہلے اشتہار میں یہ لکھا تھا کہ پہلے ہی حمل میں بلا واسطہ لڑکا پیدا ہو جائے گا اور اگر پیدا ہونے کے لئے کوئی وقت اس اشتہار میں بتلایا نہیں گیا تھاتو کیا خدا کو اختیار نہیں تھاکہ جس وقت چاہتا اپنے وعدہ کو پورا کرتا۔ ہاں سبز اشتہار میں صریح لفظوں میں بلا توقف لڑکا پیدا ہونے کا وعدہ تھا۔سو محمود پیدا ہو گیا۔ کس قدر یہ پیشگوئی عظیم الشان ہے اگر خدا کا خوف ہے تو پاک دل کے ساتھ سوچو!
(سراج منیر، روحانی خزائن جلد12صفحہ36، حاشیہ)
مجھے اللہ تعالیٰ نے ایک لڑکے کے پیدا ہونے کی بشارت دی چنانچہ قبل ولادت بذریعہ اشتہار کے وہ پیشگوئی شائع ہوئی پھر بعد اس کے وہ لڑکا پیدا ہوا جس کا نام بھی رؤیا کے مطابق محمود احمد رکھا گیا اور یہ پہلا لڑکا ہے جو سب سے بڑا ہے۔
(نزول المسیح، روحانی خزائن جلد18صفحہ570)
میرا پہلا لڑکا جو زندہ موجود ہے جس کا نام محمود ہے ابھی وہ پیدا نہیں ہوا تھا جو مجھے کشفی طور پر اس کے پیدا ہونے کی خبر دی گئی اور میں نے مسجد کی دیوار پر اس کا نام لکھا ہوا یہ پایا کہ محمود ۔تب میں نے اس پیشگوئی کے شائع کرنے کے لئے سبز رنگ کے ورقوں پر ایک اشتہار چھاپا جس کی تاریخ اشاعت یکم دسمبر1888ء ہےاور یہ اشتہار مورخہ یکم دسمبر1888ء ہزاروں آدمیوں میں شائع کیا گیا اور اب تک اس میں سے بہت سے اشتہارات میرے پاس موجود ہیں۔
(تریاق القلوب، روحانی خزائن جلد15صفحہ214)
محمود جو میرا بڑا بیٹا ہے اس کے پیدا ہونے کے بارے میں اشتہار دہم جولائی 1888ء میں اور نیز اشتہار یکم دسمبر 1888ء میں جو سبز رنگ کے کاغذ پر چھاپا گیا تھا پیشگوئی کی گئی اور سبز رنگ کے اشتہار میں یہ بھی لکھا گیا کہ اس پیدا ہونے والے لڑکے کا نام محمود رکھا جائے گا اور یہ اشتہار محمود کے پیدا ہونے سے پہلے ہی لاکھوں انسانوں میں شائع کیا گیا۔ چنانچہ اب تک ہمارے مخالفوں کے گھروں میں صدہا یہ سبز رنگ اشتہار پڑے ہوئے ہوں گے۔ اور ایسا ہی دہم جولائی 1888ء کے اشتہار بھی ہر ایک کے گھر میں موجود ہوں گے۔ پھر جب کہ اس پیشگوئی کی شہرت بذریعہ اشتہارات کامل درجہ پر پہنچ چکی اور مسلمانوں اور عیسائیوں اور ہندوؤں میں سے کوئی بھی فرقہ باقی نہ رہا جو اس سے بے خبر ہو تب خدا تعالیٰ کے فضل اور رحم سے 12؍ جنوری 1889ء کو مطابق 9؍ جمادی الاوّل 1306ھ میں بروز شنبہ محمود پیدا ہوا۔اور اس کے پیدا ہونے کی مَیں نے اس اشتہار میں خبر دی ہے جس کے عنوان پر تکمیل تبلیغ موٹی قلم سے لکھا ہوا ہے جس میں بیعت کی دس شرائط مندرج ہیں اور اس کے صفحہ4میں یہ الہام پسر موعود کی نسبت ہے؎
اے فخر رُسل قربِ تو معلومم شد
دیر آمدۂ ز راہ دُور آمدۂ
(تریاق القلوب، روحانی خزائن جلد15صفحہ219)
میرا ایک لڑکا فوت ہو گیا تھا اور مخالفوں نے جیسا کہ اُن کی عادت ہے اس لڑکے کے مرنے پر بڑی خوشی ظاہر کی تھی تب خدا نے مجھے بشارت دے کر فرمایا کہ اس کے عوض میں جلد ایک اور لڑکا پیدا ہوگا جس کا نام محمود ہو گا اور اُس کا نام ایک دیوار پرلکھا ہوا مجھے دکھایا گیا تب میں نے ایک سبز رنگ اشتہار میں ہزارہا موافقوں اور مخالفوں میں یہ پیشگوئی شائع کی اور ابھی ستر دن پہلے لڑکے کی موت پر نہیں گزرے تھے کہ یہ لڑکا پیدا ہوگیا اور اس کا نام محمود احمد رکھا گیا۔
(حقیقۃ الوحی، روحانی خزائن جلد22صفحہ227)
میرے سبز اشتہار کے ساتویں صفحہ میں اُس دوسرے لڑکے کے پیدا ہونے کے بارے میں یہ بشارت ہے دوسرا بشیر دیا جائے گا جس کا دوسرا نام محمود ہے وہ اگر چہ اب تک جو یکم ستمبر1888ءہے پیدا نہیں ہوا مگر خدا تعالیٰ کے وعدہ کے موافق اپنی میعاد کے اندر ضرور پیدا ہو گا۔ زمین آسمان ٹل سکتے ہیں پر اُس کے وعدوں کا ٹلنا ممکن نہیں۔یہ ہے عبارت اشتہارسبز کے صفحہ سات کی جس کے مطابق جنوری 1889ء میں لڑکا پیدا ہوا جس کا نام محمود رکھا گیا اور اب بفضلہ تعالیٰ زندہ موجود ہے اور سترھویں سال میں ہے۔
(حقیقۃ الوحی، روحانی خزائن جلد22صفحہ374)