حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ فرماتے ہیں:
رمضان کے مہینے کی یہ بھی اہمیت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اس مہینے میں پہلے سے بڑھ کر اپنے بندے پر نظر رکھتا ہوں، اس کی دعائیں قبول کرتا ہوں۔ جیساکہ حدیث میں آتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں اور شیطان کو جکڑ دیا جاتا ہے۔
پس ہمیں اُن اعمال کی ضرورت ہے جن کے کرنے کا اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے تاکہ ہماری یہ معمولی کوششیں اللہ تعالیٰ کے حضور مقبول ہوں۔ اللہ تعالیٰ اِن دنوں میں جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، پہلے سے بڑھ کر، عام حالات سے بڑھ کر اپنے بندے پر مہربان ہوتا ہے۔ معمولی نیکیاں بھی بہت بڑے اجر پا لیتی ہیں۔ بھول چوک اور غلطیوں سے اللہ تعالیٰ صرفِ نظر فرماتا ہے۔ پس ہر مومن کو ان دنوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنی چاہئے۔
جیسا کہ حدیث میں فرمایا گیا روزے اور عبادتوں کی وجہ سے شیطان جکڑا جاتا ہے۔ اس کے آگے روکیں کھڑی ہو جاتی ہیں، ماحول ایسا بن جاتا ہے کہ شیطان کی کوئی پیش نہیں جاتی۔ پس اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک مسلمان کے لئے بڑی بدقسمتی کی بات ہو گی کہ وہ رمضان پائے، وہ اپنی زندگی میں رمضان دیکھے اور پھر اپنے گناہ نہ بخشوائے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف قدم بڑھانے کی طرف مزید کوشش نہ کرے۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ 29؍ ستمبر 2006ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل 20؍ اکتوبر 2006ء صفحہ 5)