پیغام حضور انور

پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ برموقع سالانہ اجتماع لجنہ اماء اللہ جرمنی 2022ء

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود

خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ

ھو النّاصر

اسلام آباد (یوکے)

2022-07-04

پیاری ممبرات لجنہ اماء اللہ جرمنی،

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ لجنہ اماء اللہ جرمنی کو اپنا اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے ہر لحاظ سے کامیاب اور بابرکت فرمائے۔آمین

مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے۔میں اس موقع پر آپ کو چند ضروری نصائح کرنا چاہتاہوں۔

اللہ تعالیٰ قرآن شریف میں فرماتا ہے :یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَلۡتَنۡظُرۡ نَفۡسٌ مَّا قَدَّمَتۡ لِغَدٍ ۚ وَاتَّقُوا اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ۔(الحشر19) یعنی اے مومنو! اللہ کا تقویٰ اختیار کرو اور چاہیے کہ ہر جان اس بات پر نظر رکھے کہ اس نے کل کے لیے آگے کیا بھیجا ہے اور تم سب اللہ کا تقویٰ اختیار کرو ۔اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے۔

یہاں اللہ تعالیٰ نے ایمان لانے کے بعد تقویٰ اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی ہے اور فرمایا کہ تقویٰ پر چلنے والی ہر جان کا یہ کام ہے کہ وہ اپنی کل پر نظر رکھے۔اگلی نسلوں کی تربیت اور ان کو دین پر قائم رکھنے اور ان کے دین کی حفاطت آپ کا کام ہے ۔آج کی مائیں بھی اور وہ لڑکیاں بھی جو کل ان شاء اللہ تعالیٰ مائیں بننے والی ہیں اس بات کو سمجھیں ۔اپنی حالتوں کے جائزے لیں ۔اپنے دینی علم کو بڑھائیں۔دین کو دنیا پر مقدم کرنے کے عہد کو پورا کرنے کے لیے ان تمام تر صلاحتیوں کو بروئے کا ر لائیں جو ممکن ہیں۔

آج دنیا اس قدر مادیت میں گھر چکی ہے کہ دین کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ایسے حالات میں ہماری بہت بڑی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ اپنی حالتوں پر توجہ رکھیں اپنے آپ کو بھی اس ماحول کے اثر سے بچائیں اور اپنے بچوں کو بھی اس ماحول کے اثر سے بچائیں اور خود اپنے آپ کو بھی ایک کوشش سے خدا تعالیٰ کے قریب تر کرنے کی کوشش کریں اور اپنے بچوں کو بھی خدا تعالیٰ کے قریب تر لانے کی کوشش کریں۔ اپنے آپ کو بھی دنیا کی غلاظتوں سے بچائیں اور اپنی اولادوں کو بھی دنیا کی غلاظتوں سے بچائیں۔بچوں کے سامنے اپنے ایسے نمونے قائم کریں کہ بچے بڑوں کے نمونوں پر چل کر ان راہوں پر چلیں جو دین کی طرف لے جانے والی راہیں ہیں، جو خدا تعالیٰ کا قرب دلانے والی راہیں ہیں، جو خدا تعالیٰ کے وجود پر ایمان اور یقین پیدا کرنے والی راہیں ہیں،جو اللہ تعالیٰ کا پیار سمیٹ کر دنیا اور آخرت سنوارنے والی راہیں ہیں۔

ایک احمدی عورت جس نے زمانے کے امام کو اس لیے مانا ہے کہ اس وقت زمانے میں جو فتنہ و فساد کی حالت ہے میں نے اس سے بچ کر رہنا ہے تو پھر عابدہ بننا ہوگا،اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے والا بننا ہوگا ۔اس کی بندگی کا حق ادا کرنے والا بننا ہوگا اور جب عابدہ بنیں گی ،عبادت گزار بنیں گی تو تب ہی باقی نیکیاں کرنے کی بھی توفیق ملے گی۔ تب ہی اس بات کی طرف بھی توجہ پیدا ہوگی کہ میں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی کامل فرمانبردار بننا ہے ،تب ہی قانتات میں شمار ہوگا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا کہ عورت اپنے گھرکے،اپنے خاوند کے گھر کی نگران بنائی گئی ہے۔وہ اس کی غیر حاضری میں اس کے گھر اور اولاد کی نگرانی اور حفاظت کی ذمہ دار ہے۔

پس ہر احمدی عورت کو اپنے نمونوں کے ساتھ اور دعاؤں کے ساتھ ایسی عمدہ اور اعلیٰ معیار کی تربیت کی ضرورت ہے کہ کہا جا سکے کہ یہ مائیں تو ایک ایسا وجود ہیں جو اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو سمیٹ کر اپنی اولاد کو ایک قیمتی سرمائے کی صورت میں جماعت کو دے رہی ہیں۔یہ اولادیں،یہ بچے آپ کے پاس جماعت کی امانت ہیں اور ان کی تربیت کی وجہ سے یہ سب بچے خداتعالیٰ کے پسندیدہ مال بن چکے ہیں۔یہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ کے پیار کی نظر ہر آن پڑتی رہتی ہے جو اپنے پاکیزہ ذہن کی وجہ سے دنیا کی گندگیوں کی طرف نظر اُٹھا کر بھی نہیں دیکھتے۔انہیں ٹی وی اور انٹر نیٹ کے لغو اور بیہودہ اور ننگے اور غلیظ پروگراموں سے کوئی رغبت نہیں ہے۔انہیں اگر دلچسپی ہے تو خدا تعالیٰ کے فضل کو تلاش کرنے کی دلچسپی ہے۔یہ دنیا کہے کہ یہ وہ بچے ہیں کہ اگر دلچسپی ہے تو بیہودگیوں سے دلچسپی نہیں،لغویات سے دلچسپی نہیں ،وقت ضائع کرنے سے دلچسپی نہیں، آوارہ گردی کرنے سے دلچسپی نہیں، باہر لڑکوں میں پھر کر نشہ آور چیزیں استعمال کرنے سے دلچسپی نہیں بلکہ اگر دلچسپی ہے تو خدا تعالیٰ کے فضل کو تلاش کرنے سے دلچسپی ہے۔اگر فکر ہے تو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے اس وعدے کا حصہ بننے کی کہ میرے ماننے والے علم و معرفت میں ترقی کرنے والے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کرے کہ ہر احمدی عورت اور ہر احمدی بچی دین کو دنیا پر مقدم رکھتے ہوئے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام کے حکموں اور ارشادات پر چلتے ہوئے اپنے اور اپنی نسلوں کے دین کی حفاظت کرنے والی اور انہیں خدا تعالیٰ کے ساتھ جوڑنے والی ہو۔آمین

والسلام

خاکسار

(دستخط)مرزا مسرور احمد

خلیفۃ المسیح الخامس

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button