جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ ڈنمارک کا ستائیسواں جلسہ سالانہ

(نعمت اللہ بشارت۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل ڈنمارک)

29-30 جون 2019ء بمقام کوپن ہیگن ڈنمارک

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ ڈنمارک کا جلسہ سالانہ مورخہ 29؍ اور 30؍ جون 2019ء بروز ہفتہ و اتوار مسجد نصرت جہاں اور اس سے ملحق نئے تعمیر کردہ کمپلیکس میں منعقد ہوا۔ جلسہ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئےخواتین اور مردوں کے لیے عارضی طور پر ٹینٹ بھی نصب کروائے گئے۔ اسی طرح جلسہ کے انعقاد سے قبل تیاری اور مسجد کے ماحول کی تزئین و آرائش کی گئی جس کے لیے تمام ذیلی تنظیموں نے اپنے اپنے مفوضہ کاموں کی انجام دہی کے لیے کئی وقار عمل بھی کیے۔

جلسہ سالانہ کاپہلا روز

افتتاحی اجلاس

29؍ جون بروز ہفتہ صبح ساڑھے گیارہ بجے کا وقت جلسے کے افتتاحی اجلاس کے لیے مقرر تھا۔ تاہم اس میں شمولیت کے لیے احباب جماعت اور کارکنان کی آمد صبح دس بجے ہی شروع ہوچکی تھی اور رجسٹریشن ڈیسک نے اپنا کام شروع کردیا تھا۔ وقت مقررہ پر مکرم محمد زکریا خان صاحب امیر و مشنری انچارج ڈنمارک کی صدارات میں جلسہ سالانہ کے افتتاحی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ڈاکٹر رضاء المحسن صاحب نے کی اور مکرم ڈاکٹر اظہر احمد صاحب نے ڈینش زبان میں ان آیات کا ترجمہ پیش کیا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال بھی حضورِ انور کی طرف سے جلسہ سالانہ ڈنمارک کی مناسبت سے ایک خصوصی پیغام موصول ہوا تھا۔ مکرم امیر صاحب نے تلاوت قرآن کریم کے بعد حضورِ انور کا یہ خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا اور احباب جماعت سے درخواست کی کہ وہ حضورِ انور کے اس پیغام پر حقیقی معنوں میں کاربند ہوں تا کہ جلسہ سالانہ کی برکات سے صحیح معنوں میں مستفیض ہوسکیں۔

حضورِ انور کے اس بابرکت پیغام کے بعد مکرم مصوّر احمد چیمہ صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام بعنوان ‘‘وہ دیکھتا ہے غیروں سے کیوں دل لگاتے ہو’’ ترنم سے پیش کیا۔ اس نظم کے بعد مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب ڈنمارک نے جلسہ سالانہ کی برکات کے موضوع پر افتتاحی تقریر کی۔ آپ نے تمام شاملین کو اس بابرکت جلسہ کے ایام میں تمام تقاریر غور سے سننے اور ان پر عمل کرنے کی تلقین کی۔ افتتاحی اجلاس کے اختتام پر مکرم امیر صاحب نے اجتماعی دعا کروائی۔

اجلاس دوم

ریفریشمنٹ اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد جلسہ کے دوسرے اجلاس کی کارروائی مکرم چوہدری منیر احمد صاحب کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی جو مکرم خاور احمد طاہر صاحب نےکی ۔ اس کا ڈینش ترجمہ مکرم سید زکی شاہ صاحب نے پڑھ کر سنایا۔ بعد ازاں حضورِ انور کے خصوصی پیغام کا ڈینش ترجمہ مکرم فلاح الدین ملک صاحب مبلغ سلسلہ نے پیش کیا۔ اس اجلاس میں تین تقاریرپیش کی گئیں جو ڈینش زبان میں تھیں۔ پہلی تقریر مکرم عماد الدین ملک صاحب نے ‘‘ہستی باری تعالیٰ تخلیق کائنات میں’’ کے عنوان پر کی ، دوسری تقریر مکرم سید فاروق شاہ صاحب نے اطاعت نظام اور اس کی اہمیت کے موضوع پر کی اور اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم فلاح الدین ملک صاحب مبلغ سلسلہ کی تھی ۔ آپ کی تقریر کا موضوع تھا ‘‘ہستی باری تعالیٰ قصص انبیاء میں’’۔ اس کے بعد مکرم رفیع احمد چیمہ صاحب اور عزیزم رانا فراز احمد صاحب نے منظوم کلام پیش کیا۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا روز

اجلاس سوم

امسال حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت مکرم مولانا لئیق احمد منیر صاحب مبلغ سلسلہ جرمنی کی منظوری بطور مہمان مقرر عطا فرمائی تھی۔ جلسہ کا یہ تیسرا اجلاس آپ کی صدارت میں مورخہ 30 جون کی صبح ساڑھے گیارہ بجے تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم افتخار احمد صاحب نے پیش کی ۔ اس کا ڈینش ترجمہ مکرم معیز احمد چیمہ صاحب نے پڑھ کا سنایا ۔ تلاوت کے بعد مکرم صدر مجلس نے حضورِ انور کا پیغام اس اجلاس میں بھی پڑھ کر سنایا۔

مکرم فلاح الدین ملک صاحب مبلغ سلسلہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کےمنظوم کلام سے چند اشعار ترنم کے ساتھ پیش کیے جس کے بعد اس اجلاس کی پہلی تقریرمکرم خاور احمد صاحب کی تھی جس کا عنوان تھا۔ ‘‘مالی قربانی اور اس کا فلسفہ’’۔ ازاں بعد مکرم محمد اکرم محمود صاحب مبلغ سلسلہ نے اطاعت نظام اور اس کی اہمیت کے موضوع پر ایک نہایت مدلل تقریر کی ۔

مکرم شیراز احمد صاحب نے کلام محمود سے چند اشعار پیش کیےجس کے بعد مکرم چوہدری منیر احمد صاحب نے جو اللہ تعالیٰ کے فضل سے سیرالیون میں بطور سکول ٹیچر اپنی خدمات پیش کرنے کی توفیق پا چکے ہیں اپنی تقریر میں سیرالیون میں جماعت احمدیہ کے قیام کی تاریخ اور جماعتی خدمات کے بارے میں معلومات اور اس ضمن میں بعض ایمان افروز واقعات پیش کیے۔

اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم مولانا لئیق احمد منیر صاحب مبلغ سلسلہ جرمنی کی تھی۔ آپ نے اپنی تقریرمیں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں حقوق العباد کے موضوع پر روشنی ڈالی۔آپ کی تقریر کے بعد یہ اجلاس اختتام پذیر ہواجس کے بعد ریفریشمنٹ اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے لیے وقفہ تھا۔

اختتامی اجلاس

نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے بعد تین بجے بعد دوپہر مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب ڈنمارک کی صدارت میں اختتامی اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی ۔ مکرم ڈاکٹر حافظ رضاء المحسن صاحب نے قرآن کریم کی تلاوت مع اردو ترجمہ پیش کی جس کا ڈینش ترجمہ مکرم عماد الدین ملک صاحب نے پڑھ کر سنایا۔ اس موقع پر مکرم امیر صاحب ڈنمارک نے حضورِ انور کا خصوصی پیغام ایک بار پھر پڑھ کر سنایا۔ ازاں بعد مکرم مصوّر احمد چیمہ صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے منظوم کلام سے چند اشعار ترنم کے ساتھ پیش کیے۔

مکرم امیر صاحب ڈنمارک نے اپنی اختتامی تقریر میں حضرت صاحبزادہ سیّد عبد اللطیف صاحب شہید رضی اللہ عنہ کے حالات زندگی اورشہادت کے واقعات کے حوالہ سے بتایا کہ شہداء کے خون اور قربانیوں کی بدولت ہی جماعت کی زندگی ہے اس لیے ہمارا فرض ہے کہ ہم جماعتی ترقی اور غلبہ اسلام کے لیے ہر بڑی سے بڑی قربانی کے لیے ہمیشہ تیار رہیں۔ اور خلیفہ وقت کی ہر تحریک پر لبیک کہنےوالے اور اس میں بھرپور حصہ لینے والے ہوں۔ آپ نے نوجوان نسل کو خاص طور پر توجہ دلائی کہ وہ جماعتی کاموں میں بھر پور حصہ لیں اور اپنی زندگیوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق بسر کریں۔ آپ نے بتایا کہ اصحاب بدر کے ایمان افروز واقعات جو حضورِ انور اپنے خطبات جمعہ میں بیان فرمارہے ہیں ان سے بھی یہ پتہ چلتا ہے کہ اسلام کے دور اوّل میں نوجوان قربانیوں کے ہر میدان میں پیش پیش تھے۔

جلسے کے اختتام پر محترم امیر صاحب نے اجتماعی دعا کروائی۔ اور تمام شاملین جلسہ و کارکنان جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔ الحمد للہ کہ جلسہ کی حاضری نہایت خوشکن رہی۔ جرمنی ، سویڈن اور برطانیہ سے بھی بعض مہمانان کرام اس جلسہ میں شامل ہوئے۔

(رپورٹ: نعمت اللہ بشارت۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل ڈنمارک)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button