بدلتے موسم میں کھانسی کا علاج
موسم بدلنےکے ساتھ اچانک درجہ حرارت میں تبدیلی کی وجہ سے ہم بیمار پڑ جاتے ہیں کیونکہ ہمارے جسم میں قوت مدافعت اس وقت کم ہو جاتی ہے لہٰذا ہم موسم سرما کی آمد کے ساتھ پھیلنے والے بخار کا شکار ہو سکتے ہیں اور ہر گھر میں ہر عمر کے فرد بوڑھے،بچے تمام اس کی زد میں آ سکتے ہیں۔خشک کھانسی کے سبب گلے میں خراش، بلغمی کھانسی، نزلہ، زکام اور بخار کا آغاز ہو جاتا ہے جو باری باری ہر فرد کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ سب سے تکلیف دہ شکایت کھانسی کی ہوتی ہے۔ خشک کھانسی باقی بیماریوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ تکلیف دہ ہوتی ہے، اس کی وجہ سے کمر اور پسلیوں میں بھی درد اُ ٹھنے لگتی ہے جبکہ کھانسی کی شدت کے سبب سر درد ہونا عام بات ہے۔ ایسے میں اس سے ہر کوئی جلد جان چھڑوانا چاہتا ہے۔ پھر متعدد اقسام کی دواؤں، ہربل علاج سمیت اس وائرس سے چھٹکارا پانے کے سینکڑوں جتن کرتے ہیں۔ لیکن سائنسدانوں کی نئی تحقیق کے مطابق وٹامن سی کے سپلیمنٹس کی مدد سے نزلہ زکام کو بآسانی شکست دی جا سکتی ہے۔ جیسا کہ گاجر،لیموں اور مالٹے کا جوس عام مارکیٹ سے دستیاب ہے جسے سردیوں میں روزانہ ایک گلاس استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کسی بھی انسان کے لیے سب سے اہم چیز’’ قوتِ مدافعت‘‘ ہے۔ مضبوط قوت مدافعت ہی ہے جوانسان کو کورونا وائرس سمیت دیگر وائرل انفیکشنز سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ اس کی علامات میں کچھ بھی نگلنے میں گلے میں تکلیف ہوتی ہے جس کے ساتھ شدید بخار بھی ہو سکتا ہے۔ خشک کھانسی کے علاج سے قبل اس کی وجوہات اور پھر علاج جاننا ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق خشک کھانسی عام طور پر وائرل ہوتی ہے۔ یہ کھانسی موسم کے بدلنے کے دوران متاثر کرتی ہے جبکہ اس کی دیگر وجوہات خشک ہوا میں سانس لینا، نزلہ اور زکام یا کسی قسم کی الرجی جیسے کہ ڈسٹ الرجی بھی ہوسکتی ہے۔ ایسے میں فوری طور پر ڈھیروں ڈھیر گولیاں کھانا نہ صرف بے سود بلکہ نقصان دہ بھی ہے۔ اگر آپ اپنے سمیت باقی گھر کے دیگر افراد کو ان موسمی تبدیلیوں سے بچانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے درج ذیل آزمودہ احتیاطی تدابیر کا استعمال کریں۔ جیسے ہی محسوس ہو کہ گلے میں خراش شروع ہے تو صبح و شام ایک گلاس گرم پانی میں نمک ملا کر غرارے کریں۔ اِس سےسردی سے پھیلنے والے وائرس نہیں بڑھتے۔
زیادہ ناک بند ہونے پر دن یا رات کے کسی بھی وقت ایک برتن میں گرم پانی لے لیں اور اس میں کوئی بھی وِکس بام ملا کر بھاپ لیں۔
بازار میں جوہرجوشاندہ پڑیوں میں تیار مل جا تا ہے۔ اُسے دن میں دو سے تین بار پینے سے عموماً آرام آجاتا ہے۔ اگر پانی میں ملا کر پینا مشکل ہو تو چائے میں ڈال کر اس کے اضافی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ ایک سستا اورآزمودہ علاج ہے۔
ہماری دادیوں،نانیوں کے وقت سے پرانا نسخہ ہے کہ دودھ میں ہلدی ملا کر پینے سے راحت ملتی ہے۔
شہد اور ادرک کا رس ملا کرانگلی سے بار بار چاٹنے سے کھانسی میں آرام ملتا ہے۔ ادرک کے علاوہ دارچینی یا کالی مرچ بھی فائدہ دیتی ہے۔
ملٹھی کی چھوٹی سی لکڑی کا ٹکڑا منہ کی دائیں یا بائیں سائیڈ پر رکھ لیں اور ہلکا ہلکا رس گلے کے اندر جانے دیں۔ اس سے کھانسی کافی حد تک کم ہوجائے گی۔
قہوہ: دو گلاس پانی لیں۔ اُس میں ادرک،دارچینی کا ایک ایک ٹکڑا،۳سے ۴ لونگ اور اتنی ہی کالی مرچ ڈال کر ابال لیں۔ صبح، دوپہر، شام شہد ملا کر پئیں تو ان شاء اللہ تین دنوں میں کھانسی ٹھیک ہو جائے گی۔ پرانی کھانسی میں دنوں کا دورانیہ کسی قدر طویل ہو سکتا ہے۔یہ دو گلاس ایک دن کے لیے کافی ہو ں گے اگلے دن کے لیے پھرتازہ تیار کر لیں۔
الرجی کا دمہ: روزانہ ایک مٹھی کالے انگور کھانا کھانسی اور دمہ کا مؤثر ترین اور آزمودہ علاج ہے۔
ملٹھی ایک پا ؤ (باریک نہ ہو،موٹی ہو جس سے زیادہ آٹا نکلے)، بادام ایک پاؤ،منقہ ایک چھٹانک،سبز الائچی آدھ تولہ (دانے نکال کر)۔ سب چیزوں کو مکس کرکے چھوٹی چھوٹی چنے کے برابرگو لیاں بنا لیں۔ اگر زیادہ خشک ہو تو گولیاں بناتے وقت معمولی سا شہد لگا لیں۔ جب بھی سانس خراب ہو تو منہ کے دائیں یا بائیں طرف رکھ لیں اور رس آہستہ آہستہ اندر گلے میں جانے دیں۔ یہ گولی رات کو بھی رکھی جا سکتی ہے۔کھانسی کے دوران بہت فائدہ دیتی ہے اور لگاتار حسب ضرورت استعمال پر دمہ سے نجات مل سکتی ہے۔
(نوٹ: اس مضمون میں عمومی معلومات دی گئی ہیں۔ قارئین اپنے مخصوص طبی حالات کے پیش نظر اپنے ڈاکٹر یا جی پی (GP)سے مشورہ کریں۔)
(مرسلہ: شکریہ بیگم۔ جرمنی)