قوموں کے عبرتناک انجام دیکھ کر مومن سبق حاصل کرتے ہیں
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں سفر کے بارے میں مختلف جگہ مختلف مضامین اور حوالوں کے ساتھ توجہ دلائی ہے۔ انبیاء کا انکار کرنے والوں کو کہا کہ پھرو اور دیکھو انکار کرنے والی قوموں کا کیا انجام اور حشر ہوا۔ مصر میں فرعون کی لاش کو آج تک محفوظ رکھ کر ہمیشہ کے لئے انکار کرنے والوں اور حد سے تجاوز کرنے والوں کے لئے ایک عبرت کا سامان پیدا فرما دیا۔ ہزاروں لاکھوں سیاح اسے دیکھتے ہیں۔ پھر معلومات ویسے بھی مل جاتی ہیں آجکل تو انٹرنیٹ پر بھی مل جاتی ہیں۔ دیکھنے والوں میں مسلمان بھی ہیں، عیسائی بھی ہیں، دوسرے مذاہب کے لوگ بھی ہیں، لامذہب بھی ہیں۔ اگر خداتعالیٰ کا خوف ہو تو دیکھیں کہ کس طرح فرعون کا عبرتناک انجام ہوا۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے زمانے میں اس خبر کی سچائی کا ظہور ہوا جو فرعون کے بارے میں قرآن کریم نے حقیقی رنگ میں بیان فرمائی ہے۔ بائیبل میں بھی اس کا ذکرملتاہے۔ اس کو دیکھنے کے لئے اس زمانہ میں سفر اور دوسرے ذریعوں کی سہولتیں زیادہ میسر ہیں۔ قرآن کریم کی پیشگوئیوں کے مطابق بہت اعلیٰ رنگ میں اس زمانے میں وسائل میسر ہیں جن سے پرانی چیزوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ بہرحال سبق بھی وہی حاصل کرتے ہیں جن کے دل میں نیکی کی چنگاری ہو اور جنہیں اللہ تعالیٰ ہدایت دینا چاہتا ہو۔ یہ تو ہے ایک نبی کا مقابلہ اور انکار کرنے والے کے انجام کا ایک واقعہ جو مَیں نے فرعون کا بیان کیا ہے۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۱؍ اپریل ۲۰۰۸ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲؍مئی۲۰۰۸ء)