کلامِ امام علیہ الصلوٰۃ والسلام

ایک نبی کی فطرت کا نقش میری فطرت میں ہے

الہام جَرِیُ اللّٰہِ فِی حُلَلِ الْاَنْبِیَاءِ کی وضاحت کر تے ہوئے حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں کہ ’’اس وحی الٰہی کا مطلب یہ ہے کہ آدم سے لے کر اخیر تک جس قدر انبیاء علیہم السلام خدا تعالیٰ کی طرف سے دنیا میں آئے ہیں خواہ وہ اسرائیلی ہیں یاغیر اسرائیلی اُن سب کے خاص واقعات یا خاص صفات میں سے اِس عاجزکو کچھ حصہ دیا گیا ہے اور ایک بھی نبی ایسا نہیں گزرا جس کے خواص یا واقعات میں سے اِس عاجز کو حصہ نہیں دیا گیا۔ ہر ایک نبی کی فطرت کا نقش میری فطرت میں ہے… ہر ایک گذشتہ نبی کی عادت اورخاصیّت اورواقعات میں سے کچھ مجھ میں ہے اورجو کچھ خداتعالیٰ نے گذشتہ نبیوں کے ساتھ رنگارنگ طریقوں میں نصرت اورتائید کے معاملات کئے ہیں اُن معاملات کی نظیر بھی میرے ساتھ ظاہر کی گئی ہے اور کی جائے گی اور یہ امر صرف اسرائیلی نبیوں کے ساتھ خاص نہیں بلکہ کُل دنیا میں جو نبی گذرے ہیں ان کی مثالیں اور ان کے واقعات میرے ساتھ او رمیرے اندر موجود ہیں۔‘‘

(براہین احمدیہ حصہ پنجم ، روحانی خزائن جلد21 صفحہ 116، 117)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button