نمازجنازہ حاضر وغائب (18 و 30؍اگست2018ء)
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ18؍اگست2018ءبروز ہفتہ12بجے صبح حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرم سید حسنات احمدصاحب ابن مکرم سید لطیف احمد شاہ صاحب(دارالنصر شرقی ربوہ۔حال بلیک پول۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر:
مکرم سید حسنات احمدصاحب ابن مکرم سید لطیف احمد شاہ صاحب (دارالنصر شرقی ربوہ۔حال بلیک پول۔یوکے 15اگست 2018 ء کو 44سال کی عمر میں اچانک ہارٹ اٹیک سے وفات پا گئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ محترم سید بشیر احمد شاہ صاحب( آف دارالنصر شرقی ربوہ)کے پوتے تھے ۔ بلیک پول میں صدر جماعت کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پائی ۔ نمازوں کے پابند ، اطاعت گزار ، مہمان نواز،خلافت کے ساتھ محبت کا گہرا تعلق رکھنے والے نیک اور مخلص انسان تھے ۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی بعمر 6سال اور ایک بیٹا بعمر 4 سال یادگار چھوڑے ہیں ۔
نماز جناز ہ غائب:
1۔ مکرمہ فرحت حمید صاحبہ ( اہلیہ مکرم چوہدری حمیداللہ وڑائچ صاحب ۔سرگودھا)
4؍اگست2018ءکوبقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے صحابی حضرت چوہدری حاکم علی صاحب کی بہو تھیں۔ صوم وصلوۃ کی پابند، تہجدگذار بہت نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے دو نواسے واقف زندگی ہیں جن میں سے ایک مکرم قاصد نصیر وڑائچ صاحب مربی بن کر میدان عمل میں جاچکے ہیں اور دوسرے مکرم ارسلان احمد وڑائچ صاحب ابھی جامعہ احمدیہ کینیڈا میں زیرتعلیم ہیں۔
2۔ مکرمہ امۃ العزیز صاحبہ اہلیہ مکرم قاضی حاجی محمد مختار احمد صاحب سنوری (ہمبرگ ۔جرمنی)
6جولائی2018ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے صحابی حضرت بابو فقیر علی صاحب (اسٹیشن ماسٹر قادیان)کی نواسی تھیں۔1974 ء میں آپ فیصل آباد میں سکول ٹیچر تھیںجہاں مخالفانہ حالات کا بہت دلیری اور جرأت سے مقابلہ کیا ۔ جماعت اور خلافت کے لئے بہت غیرت رکھنے والی مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ بچپن میں حضرت مصلح موعود ؓ کی قرآن کلاسوں میں شامل ہوتی رہی ہیں۔ ہمبرگ جرمنی میں اپنے حلقہ کی صدر لجنہ کے طورپر بھی خدمت کی توفیق پائی ۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔
… … … … … … … …
٭…حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے30؍اگست2018ءبروز جمعرات11بجے صبح مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرمہ طاہرہ پروین صاحبہ اہلیہ مکرم محمد صفدر رانا صاحب (لوئر مورڈن ۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر:
مکرمہ طاہرہ پروین صاحبہ اہلیہ مکرم محمد صفدر رانا صاحب ( لوئر مورڈن ۔یوکے)
27 ؍اگست کو 57 سال کی عُمر میں مختصر علالت کے بعد بعارضہ کینسر وفات پا گئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق چک 169 مُراد سے تھا۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے نانا مکرم چوہدری محمد حُسین گل صاحب کے ذریعہ آئی۔ جنہیں مخالفت کی وجہ سے گاؤں سے نکال دیا گیا اوران کی فصلوں کو آگ لگائی گئی ۔لیکن انہوں نے بڑی بہادری سے تمام حالات کا مقابلہ کیا اور احمدیت کے ساتھ اخلاص کے ساتھ چمٹے رہے۔مرحومہ نیک، دُعا گو، صوم وصلوۃ اور تہجد کی پابند، انتہائی سادہ، ہمدرد اور غریب پرور خاتون تھیں ۔ہمیشہ نماز فجر سے قبل قرآن کریم کی تلاوت کیا کرتی تھیں۔ جرمنی اور یوکے میں اپنی مجلس میں بطور سیکرٹری تعلیم و تربیت خدمت کی توفیق پائی۔اس دوران کثرت سے مستورات اور بچیوں کو قُرآن کریم ناظرہ اور باترجمہ پڑھانے کی توفیق پائی ۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں یادگارچھوڑے ہیں۔
نماز جناز ہ غائب:
1۔ مکرمہ سعیدہ ماجدہ صاحبہ اہلیہ مکرم میاں عبد الماجد رحمانی صاحب (جرمنی)
15؍ اگست2018 ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت مفتی فضل احمد صاحب (آف بھیرہ ) کی بیٹی اور حضرت مفتی محمد صادق صاحب کی بھتیجی تھیں۔ مرحومہ نے چنیوٹ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور سرگودھا میں بطور صدرلجنہ خدمت کی توفیق پائی ۔صوم وصلوۃ کی پابند ، خلافت سے بے پناہ عقیدت رکھنے والی ، غریب پرور ، عشق الٰہی سے سرشار بہت مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ بے شمار احمدی اور غیر احمدی بچوں کو قرآن کریم پڑھانے کی توفیق پائی ۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔
2۔مکرم ملک عزیز احمد اعوان صاحب(سابق معلم وقف جدید) ابن مکرم ملک فضل داد اعوان صاحب (خانپور ضلع چکوال ۔حال مقیم دارالفتوح غربی ۔ربوہ)
17؍اگست2018ء کو86سال کی عمر میں وفات پا گئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق خانپور ضلع چکوال سے تھا۔آپ واقف زندگی تھے ۔قیام پاکستان سے قبل1944ء میں مدرسہ احمدیہ قادیان سے تعلیم حاصل کی ۔حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے آپ کو خدمت کے لئے اپنے آبائی گاؤں میں بھجوایا جہاں آپ گورنمنٹ سکول خانپور میں تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے۔اپنی جماعت خانپور میں بطور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پائی ۔1974ء اور 1984ءمیں برادری اور خاندان کی طرف سے شدید مخالفت کا سامنا رہا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے حکم پر آپ نےوالد صاحب کے ہمراہ بمع اہل وعیال ربوہ ہجرت کی ۔ کچھ عرصہ مدرسۃ الظفرمیں بطور استاد خدمت بجالا نے کے علاوہ مختلف جماعتوں میں بطور معلم خدمت کی توفیق پائی ۔ بعدازاں دفتر وقف جدید میں بطور کارکن خدمت بجالاتے رہے اور2008ء میں ریٹائر ہوئے ۔ مرحوم موصی تھے ۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں ۔
3۔ مکرم عبد الحمید بھٹی صاحب (کلسیاں بھٹیاں ضلع شیخوپورہ )
5جون 2018 ء کو 80سال کی عمر میںوفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ ایک مخلص باوفا انسان تھے۔اپنی مقامی مجلس میں قائد خدام الاحمدیہ کے طور پربھی خدمت کی توفیق پائی ۔جماعت کلسیاں بھٹیاں کی مسجد کے لئے وسیع جگہ دی اور اس کی تعمیر میں اپنی ساری پینشن لگادی ۔ مرحوم پرجوش داعی الی اللہ تھے ۔
4۔ مکرمہ مجیداں بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد فاضل صاحب (ربوہ)
16 جنوری2018 ء کو 88سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم وصلوۃ کی پابند تہجدگزار ، مالی قربانی میں پیش پیش،ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والی ایک نیک مخلص اور باوفا خاتون تھی۔
5۔مکرم محمد حلیم خان صاحب( سمور یوپی ۔انڈیا)
5اگست2018 ء کو 63سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے جوانی میں احمدیت قبول کی تھی ۔ نیک ، مخلص اور فدائی احمدی تھے ۔ آخری وقت تک بطور عارضی معلم خدمت کی توفیق پائی ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹیاں اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے ایک بیٹےمکرم محمدبشارت خان صاحب انسپکٹر بیت المال آمد ہیں اور دو بیٹیاں بھی قادیان میں ہی بیاہی ہوئی ہیں۔
6۔مکرمہ نسیم اختر صاحبہ اہلیہ مکرم احمدالدین صاحب (کارکن وکالت مال اوّل تحریک جدید ربوہ)
24؍اگست 2018 ء کوکچھ عرصہ بیمار رہنے کے بعد87سال کی عمر میں جرمنی میںوفات پا گئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نیک، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹیاں اور چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔
7۔ عزیزم ذیشان احمد منیر ابن مکرم منیر احمد صاحب (دارالنصر وسطی ۔ربوہ)
25؍اگست 2018 ء کو ناصر سپورٹس کمپلیکس میں پانی والے کولر سے کرنٹ لگنے کی وجہ سے وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا مکرم ملک پیر محمد صاحب (المعروف ٹانگے والے ) ضلع جالندھر سے ہجرت کرکے لاہور آئے تھے جہاں کچھ دیر قیام کے بعد سندھ چلے گئے اور وہیں پر حضرت خلیفۃ المسیح ثانی ؓ کے ہاتھ پر بیعت کی ۔1968ءسے دارالنصر وسطی میں قیام پذیر ہیں۔ مرحوم نے امسال نصرت جہاں کالج بوائزسے 68فیصد نمبرز کے ساتھ ایف ایس سی کا امتحان پاس کیا۔ پسماندگان میں دادا اور والدہ کے علاوہ ایک بہن بھائی یادگار چھوڑے ہیں۔
8۔مکرم کمانڈر عبد المؤمن صاحب ( خیابان سحر حلقہ کلفٹن۔ کراچی)
28دسمبر 2016ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد محترم ای احمد صاحب نے سورج وچاند گرہن کا نشان دیکھ کر غائبانہ طور پر بیعت کی تھی۔ مرحوم بچپن ہی سے نمازروزہ کے پابند، تہجدگزار ، ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والے ،نیک اور دعاگو انسان تھے ۔ خلافت کے ساتھ گہری دلی وابستگی تھی ۔ فجر کے بعد روزانہ قرآن کا ایک سپارہ بہت گہرائی سے پڑھتے۔ ان کا بچپن بہت غربت میں گزرا۔آپ کی پروموشن حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی دعا سے معجزانہ طور پر ہوئی۔ہر کام مشورہ سے کرتے تھے۔27 سا ل تک متواتر شوریٰ میں شریک ہونے کی توفیق پائی۔ حضرت مفتی محمد صادق صاحبؓ کے داماد تھے۔
9۔مکرمہ خولہ صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم خالد محمود قریشی صاحب ( مسلم ٹاؤن لا ہور )
30؍ اپریل2018ء کو وفات پاگئیں۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ نہایت دیندار اور سادہ طبیعت کی مالک، خوش مزاج، ہمسایوں کے ساتھ اچھا تعلق رکھنے والی ہمدرد اور بہت مخلص خاتون تھیں۔ جماعت کے ساتھ گہراتعلق تھا۔ مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کے حصہ لیاکرتی تھیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭